سوال
کیا منبر صرف وعظ و نصیحت کے لیے مخصوص ہے، یا اسے امت کے حالات اور موجودہ مسائل کی وضاحت کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے؟ بخاری شریف میں ذکر ہے کہ نبی کریم ﷺ نے منبر پر مختلف قبائل، جیسے اسلم، غفار اور عصیہ، کے موافق اور مخالف رویوں کا ذکر کیا۔ اس موقف پر سلف کا کیا حکم ہے؟
جواب از فضیلۃ الباحث واجد اقبال حفظہ اللہ ، فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ
یہ بالکل حق بات ہے۔
یہ بالکل درست بات ہے کہ مسجد کے منبر و محراب سے وہ تمام شرعی رہنمائی دی جائے، جس کی معاشرے کو ضرورت ہو۔ ہمارے معاشرے میں چونکہ سیاست میں اخلاقیات اور شریعت کی پاسداری کا عنصر ختم ہو چکا ہے، اسی وجہ سے بعض اہل علم مسجد میں سیاسی معاملات پر گفتگو کرنے سے گریز کرتے ہیں یا اس سے منع کرتے ہیں۔ لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ شرعی موقف کی وضاحت نہ کی جائے۔