مقدس اوراق کو قبر میں دفن کرنے کا شرعی حکم

سوال:

ایک شیخ الحدیث کے بارے میں پڑھا تھا کہ انہوں نے فرمایا: "اوراق مقدسہ کو دفن کرنا جائز ہے، اور میں جس نسخے سے بخاری پڑھا رہا ہوں، مجھے اس بخاری کے نسخے سے محبت ہے۔ میں اس نسخے سے 32 بار بخاری پڑھا چکا ہوں، اور آج میں کہتا ہوں کہ اس نسخے کو میرے ساتھ ہی قبر میں دفن کر دینا۔” ایسا کہنا اور کرنا شرعاً کیسا ہے؟

جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

اللہ تعالیٰ شیخ صاحب کو صحت و عافیت کے ساتھ لمبی عمر عطا فرمائے۔ یقینا شیخ کے ذہن میں محبت اور عقیدت کا کوئی مخصوص تصور ہوگا، کیونکہ متکلم اپنی نیت اور منشا کو بہتر جانتا ہے۔

ایسی مقدس کتاب کو اپنے پاس رکھنا، اس سے محبت کا اظہار کرنا، یا اسے سینے سے لگانا—یہ تمام باتیں ان شاء اللہ درست ہیں اور ان میں کوئی حرج نہیں۔ لیکن اس مقدس نسخے کو باقاعدہ اپنے ساتھ قبر میں دفن کرنے کی ترغیب دینا محل نظر ہے اور اس بارے میں غور کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ ایک طالب علم کی رائے ہے کہ ایسی خواہش کا اظہار کرنا مناسب نہیں ہوگا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1