مقتدی کی رکعت شمار: دوسری یا تیسری رکعت میں شامل ہونے کا حکم
ماخوذ : فتاویٰ محمدیہ، جلد 1، صفحہ 367

سوال

مقتدی دوسری یا تیسری رکعت میں شریک ہو تو وہ کون سی رکعت شمار ہوگی، اول یا آخری؟ اور کیا ثنا پڑھنا ہوگا؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

◈ مقتدی امام کی جس رکعت میں بھی شامل ہوگا، وہ اس کی پہلی رکعت ہی شمار ہوگی۔

◈ اگر نماز سری ہو اور مقتدی یہ سمجھتا ہو کہ وہ ثنا اور سورۃ الحمد دونوں پڑھ سکتا ہے تو پھر وہ ثنا اور الحمد دونوں پڑھے۔
✿ لیکن اگر وقت نہ ہو تو ثنا چھوڑ دے اور صرف الحمد پڑھے، کیونکہ سورۃ الحمد کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔

◈ فرضی یا نفلی نماز، خواہ اکیلا پڑھی جائے یا باجماعت، ہر رکعت میں سورۃ فاتحہ پڑھنا ضروری اور فرض ہے۔ اس کے بغیر نماز ادا نہیں ہوگی، جبکہ ثنا فرض نہیں ہے۔

◈ اگر نماز جہری ہو اور امام بلند آواز سے قراءت کر رہا ہو تو مقتدی صرف الحمد ہی پڑھے، کیونکہ جہری قراءت کے وقت صرف الحمد پڑھنے کی اجازت ہے۔

دلیل حدیث سے

رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے:

مَا أدرکتم فصلو وَمَا فَاتَکُمْ فأَتِمُّوا
(صحیح البخاری، باب ما ادرکتم فصلوا وما فاتکم فائمرا، ج۱، ص۸۸)

’’تم امام کے ساتھ جو ملے پڑھ لو، اور جو رہ جائے اس کو مکمل کر لو۔‘‘

نتیجہ

اس حدیث سے یہ بات ثابت ہوئی کہ مقتدی جس رکعت میں بھی شریک ہوگا، وہی اس کی پہلی رکعت شمار ہوگی۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے