مفقود شوہر کی بیوی کی عدت کا آغاز کس تاریخ سے ہوگا؟
ماخوذ : فتاوی علمیہ (توضیح الا حکام)

سوال: 

مفقود الخبر متوفی عنھا کی بیوی کی عدت کا آغاز کب ہوتا ہے؟

وضاحت:

اگر کسی عورت کا شوہر لاپتہ ہو جائے (مفقود الخبر) اور بعد میں اس کے فوت ہونے کی اطلاع ملے، تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس کی عدت کا آغاز کب سے ہوگا؟ کیا وہ دن معتبر ہوگا جس دن عورت کو خبر ملی کہ اس کا شوہر فوت ہو چکا ہے، یا وہ دن معتبر ہوگا جس دن اس کا شوہر حقیقتاً فوت ہوا تھا؟

مثال:

ایک شخص 25 جون کو گھر سے لاپتہ ہوا، اور دو ماہ بعد 26 اگست کو اطلاع ملی کہ وہ فوت ہو گیا ہے، لیکن اس کی موت دراصل 26 جون کو ہوئی تھی۔ تو اب سوال یہ ہے کہ عورت کی عدت کب سے شمار ہوگی؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

✿ شریعت اسلامیہ میں احکام کی بنیاد شکوک و شبہات پر نہیں بلکہ یقینی امور پر رکھی جاتی ہے۔

✿ اگر موت کی خبر معتبر اور مستند ہو، یعنی ایسی ہو جس پر یقین کیا جا سکے، تو عدت کا آغاز اسی تاریخ سے ہوگا جس دن مرد فوت ہوا تھا۔ اس مثال میں چونکہ موت 26 جون کو ہوئی ہے، اور اگر یہ بات ثابت شدہ اور یقینی ہو، تو عدت کی ابتدا 26 جون سے ہی شمار کی جائے گی۔

✿ لیکن اگر موت کی خبر مشکوک ہو، یعنی قطعی طور پر معلوم نہ ہو سکے کہ مرد کس دن فوت ہوا، اور اطلاع محض شک و گمان پر مبنی ہو، تو عدت اس دن سے شروع ہوگی جس دن عورت کو خبر ملی ہے۔ یعنی اگر 26 اگست کو موت کی خبر ملی ہے، اور موت کی تاریخ یقینی نہیں، تو عدت 26 اگست سے شروع ہوگی۔

✿ کیونکہ احکامِ شریعت یقین پر مبنی ہوتے ہیں، شک پر نہیں۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1