مغرب، عشاء اور فجر کی قرآت جہری ہوگی یا سری؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال :

مغرب، عشاء اور فجر کی قرآت جہری ہوگی یا سری؟

جواب :

مغرب، عشاء اور فجر اگر با جماعت ہوں، تو امام اونچی قرآت کرے گا۔ اس پر اجماع ہے، یہ عمل تواتر سے ثابت ہے۔
❀ علامہ زبیدی حنفی رحمہ اللہ (800ھ) فرماتے ہیں:
هذا هو المأثور المتواتر.
”یہ متواتر منقول ہے۔“
(الجوهرة النيرة : 56/1)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے