معذور شخص احرام نہ پہن سکے تو کیا کرے؟ شرعی رہنمائی
ماخوذ: فتاویٰ ارکان اسلام

سوال

ایسا شخص جو احرام کے کپڑے نہ پہن سکتا ہو، وہ کیا کرے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر کوئی شخص ایسی معذوری میں مبتلا ہو کہ وہ احرام کے مخصوص کپڑے (دو چادریں) نہ پہن سکتا ہو، تو ایسی حالت میں اس کے لیے اہلِ علم کے نزدیک اجازت ہے کہ وہ وہی لباس پہن لے جو وہ پہن سکتا ہو۔

لیکن اس رخصت کے بدلے میں اس پر ایک کفارہ لازم آتا ہے، اور وہ درج ذیل تین میں سے کوئی ایک اختیار کرے:

ایک بکری ذبح کر کے مکہ کے فقراء میں تقسیم کرے

یا چھ مسکینوں کو کھانا کھلائے (ہر ایک کو نصف صاع کے برابر)

یا تین دن کے روزے رکھے

یہی قول اہلِ علم کا راجح قول ہے۔ یہ حکم اس قاعدے پر مبنی ہے جو سر منڈوانے کے معاملے میں بیان کیا گیا ہے، جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿فَمَن كانَ مِنكُم مَريضًا أَو بِهِ أَذًى مِن رَأسِهِ فَفِديَةٌ مِن صِيامٍ أَو صَدَقَةٍ أَو نُسُكٍ…﴿١٩٦﴾… سورة البقرة

*’’اور اگر کوئی تم میں بیمار ہو یا اس کے سر میں کسی طرح کی تکلیف ہو، پھر اگر وہ سر منڈا لے تو اس کے بدلے روزے رکھے یا صدقہ دے یا قربانی کرے۔‘‘*

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کفارات کی جو تفصیل بیان فرمائی ہے، وہی ہم نے اوپر ذکر کی ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1