مصنف ابن ابی شیبہ میں امام ابوحنیفہ کے رد پر قائم باب: كتاب الرد على أبي حنيفة
مرتب کردہ: ابو حمزہ سلفی

اس مضمون میں یہ دکھانا مقصود ہے کہ محدثِ کبیر امام ابو بکر بن ابی شیبہ (متوفی 235ھ) — جو امام بخاری اور امام مسلم کے اساتذہ میں سے ہیں — نے اپنی کتاب “المصنف” میں باقاعدہ ایک مستقل عنوان قائم کیا جس میں انہوں نے ان مسائل کو جمع کیا جن میں امام ابو حنیفہ (کوفی) نے اُن آثار کی مخالفت کی جو رسول اللہ ﷺ سے منقول ہیں۔ پھر بعض متاخرین کی طرف سے یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ امام ابن ابی شیبہ کا یہ طرزِ نقد درست نہ تھا یا وہ رجوع کر لیتے؛ اس مضمون میں فی الحال اس دعوے کی تفصیل میں جانے کے بجائے، محدثین کے اقوال کی روشنی میں “ابو بکر ابن ابی شیبہ الکوفی” اور “ابو حنیفہ الکوفی” کے بارے میں ائمۂ حدیث کے فیصلے یکے بعد دیگرے نقل کیے جاتے ہیں تاکہ معاملہ علمی بنیادوں پر واضح ہو جائے۔

امام ابو بکر بن ابی شیبہ کی “المصنف” میں مستقل تالیف: ردِّ ابی حنیفہ

امام ابو بکر بن ابی شیبہ نے “المصنف” میں یہ عنوان قائم کیا:

كِتَابُ الرَّدِّ عَلَى أَبِي حَنِيفَةَ هَذَا مَا خَالَفَ بِهِ أَبُو حَنِيفَةَ الْأَثَرَ الَّذِي جَاءَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

اردو ترجمہ:
“ابو حنیفہ کے رد میں کتاب: یہ وہ امور ہیں جن میں ابو حنیفہ نے اُس اثر کی مخالفت کی جو رسول اللہ ﷺ سے آیا ہے۔”

الكتاب المصنف في الأحاديث والآثار، 7/277

مختصر وضاحت:
یہ عنوان خود بتاتا ہے کہ امام ابن ابی شیبہ کے نزدیک یہ بحث “آثارِ نبویہ” کے مقابلے میں بعض فقہی آراء کے اختلاف سے متعلق ہے۔ یعنی یہ محض جذباتی معاملہ نہیں بلکہ اُن کے نزدیک “نقلی آثار” کی بنیاد پر علمی مواخذہ ہے۔

ایک متاخر دعویٰ اور موضوعِ بحث کی تحدید

بعض متاخر اہلِ قلم نے یہ کہا کہ علامہ زاہد الکوثری نے امام ابن ابی شیبہ کے اس طرزِ نقد پر رد کیا ہے، اور یہ دعویٰ بھی کیا کہ اگر امام ابن ابی شیبہ خود موجود ہوتے تو وہ ابو حنیفہ پر اپنی تنقید سے رجوع کر لیتے۔ اس مضمون میں فی الحال اس متاخر دعوے کی تفصیل میں جانے کے بجائے، اصل بنیاد پیش کی جاتی ہے: ائمۂ جرح و تعدیل اور ائمۂ حدیث کے وہ اقوال جو “ابو بکر ابن ابی شیبہ” اور “ابو حنیفہ” کے حدیثی مقام کے بارے میں منقول ہیں۔

ابو بکر ابن ابی شیبہ الکوفی بمقابلہ ابو حنیفہ الکوفی: ائمۂ حدیث کی شہادتیں

❶ امام ابو زرعہ الرازی کی شہادت

امام ابو زرعہ نے ابو بکر ابن ابی شیبہ کے بارے میں فرمایا:

حدثنا عبد الرحمن قال (3) قيل لأبي زرعة بلغنا عنك أنك قلت لم أر [أحدا – 4] أحفظ من ابن أبي شيبة؟ فقال، نعم في الحفظ ولكن في الحديث

اردو ترجمہ:
ابو زرعہ سے پوچھا گیا: کیا آپ نے فرمایا ہے کہ میں نے ابن ابی شیبہ سے زیادہ حافظ کسی کو نہیں دیکھا؟ تو انہوں نے کہا: “ہاں، حفظ میں (واقعی بہت بڑے ہیں) …”

الجرح والتعديل لابن أبي حاتم

اسی امام ابو زرعہ سے ابو حنیفہ کے بارے میں منقول ہے:

سمعت أبا زرعة يقول: "كان أبو حنيفة جهميا،

اردو ترجمہ:
میں نے ابو زرعہ کو کہتے سنا: “ابو حنیفہ جہمی تھا۔”

سؤالات البرذعي لأبي زرعة

اور “جہمی” کی نسبت کے ضمن میں یہ عبارت بھی نقل کی جاتی ہے:

جهمي، كان جهميا من أصحاب الرأي، كان يقول القرآن مخلوق، كان حرورياً، كان خارجيا، زيدي.

اردو ترجمہ:
“جہمی: وہ اصحاب الرائے میں سے جہمی تھا، قرآن کو مخلوق کہتا تھا، حروری/خارجی رائے رکھتا تھا، اور زیدی بھی (کہا گیا)۔”

أبو زرعة الرازي وجهوده في السنة النبوية

مختصر وضاحت:
یہاں ایک طرف ابو زرعہ کے نزدیک ابن ابی شیبہ کا “حفظ” غیر معمولی ہے، اور دوسری طرف ابو حنیفہ کے بارے میں سخت کلام منقول ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ حدیثی معیار پر دونوں کے بارے میں محدثین کی ترجیح یکساں نہیں رہی۔

❷ امام ابن حبان: “الثقات” بمقابلہ “المجروحين”

ابن حبان نے ابو بکر ابن ابی شیبہ کو “الثقات” میں ذکر کیا:

13859 – أَبُو بكر بن أبي شيبَة—–وَكَانَ متقنا حَافِظًا دينا مِمَّن كتب وَجمع وصنف وذاكر وَكَانَ أحفظ أهل زمانة بالمقاطيع

اردو ترجمہ:
ابو بکر بن ابی شیبہ متقن، حافظ، دین دار تھے؛ لکھنے، جمع کرنے، تصنیف کرنے اور مذاکرہ کرنے والوں میں سے تھے؛ اور اپنے زمانے میں مقطوعات کے باب میں سب سے زیادہ حافظ شمار ہوتے تھے۔

الثقات لابن حبان

جبکہ ابن حبان نے ابو حنیفہ کو “المجروحين” میں ذکر کرتے ہوئے لکھا:

1127 – النُّعْمَان بن ثَابت أَبُو حنيفَة الْكُوفِي صَاحب الرَّأْي يروي عَن عَطاء—- وَكَانَ رجلا جدلا ظَاهر الْوَرع لم يكن الحَدِيث صناعته—-حدث بِمِائَة وَثَلَاثِينَ حَدِيثا مسانيد مَا لَهُ حَدِيث فِي الدُّنْيَا غَيره أَخطَأ مِنْهَا فِي مائَة وَعشْرين حَدِيثا إِمَّا أَن يكون أقلب إِسْنَاده أَو غير مَتنه من حَيْثُ لَا يعلم فَلَمَّا غلب خَطؤُهُ على صَوَابه اسْتحق ترك الِاحْتِجَاج بِهِ فِي الْأَخْبَار وَمن جِهَة أُخْرَى لَا يجوز الِاحْتِجَاج بِهِ لِأَنَّهُ كَانَ دَاعيا إِلَى الإرجاء

اردو ترجمہ:
نعمان بن ثابت ابو حنیفہ کوفی، صاحبِ رائے… وہ بظاہر ورع رکھتے تھے مگر حدیث ان کی صنعت نہ تھی… انہوں نے 130 مسند احادیث بیان کیں، ان کے سوا دنیا میں ان کی کوئی حدیث نہیں؛ ان میں سے 120 میں غلطی کی: یا تو سند الٹ پلٹ کر دی یا متن بدل دیا، بے خبری میں۔ جب ان کی خطائیں صواب پر غالب ہو گئیں تو اخبار میں ان سے احتجاج ترک کرنے کے مستحق ہوئے۔ اور دوسری وجہ سے بھی ان سے احتجاج جائز نہیں کیونکہ وہ ارجاء کی دعوت دیتے تھے۔

المجروحين من المحدثين والضعفاء والمتروكين

مختصر وضاحت:
ابن حبان کی درجہ بندی میں ابن ابی شیبہ “ثقات” میں اور ابو حنیفہ “مجروحین” میں آئے؛ یعنی حدیثی روایت و ضبط کے باب میں ابن حبان کی نظر میں دونوں کی جگہ یکساں نہیں۔

❸ امام نسائی کی تصریحات

امام نسائی نے ابن ابی شیبہ (اور ان کے بھائیوں) کے بارے میں فرمایا:

1963 – أَخْبَرَنَا ——وَالِدُ أَبِي بَكْرِ بْنِ أَبِي شَيْبَةَ، وَعُثْمَانَ بْنِ أَبِي شَيْبَةَ، وَالْقَاسِمِ بْنِ أَبِي شَيْبَةَ، وَهُمْ ثَلَاثَةُ إِخْوَةٍ وَأَبُو بَكْرٍ ثِقَةٌ، وَعُثْمَانُ لَا بَأْسَ بِهِ وَالْقَاسِمُ لَيْسَ بِثِقَةٍ

اردو ترجمہ:
ابو بکر بن ابی شیبہ، عثمان بن ابی شیبہ اور قاسم بن ابی شیبہ تین بھائی ہیں؛ ابو بکر ثقہ ہیں، عثمان میں کوئی حرج نہیں، اور قاسم ثقہ نہیں۔

السنن الكبرى

اور ابو حنیفہ کے بارے میں نسائی سے یہ منقول ہے:

586 – نعْمَان بن ثَابت أَبُو حنيفَة لَيْسَ بِالْقَوِيّ فِي الحَدِيث كُوفِي—

اردو ترجمہ:
نعمان بن ثابت ابو حنیفہ: حدیث میں قوی نہیں، کوفی ہیں۔

الضعفاء والمتروكون

نیز نسائی کی طرف یہ عبارت بھی منقول ہے:

قَالَ لنا أَبُو عبد الرَّحْمَن بن أَحْمد بن شُعَيْب وَأَبُو حنيفَة لَيْسَ بِالْقَوِيّ فِي الحَدِيث وَهُوَ كثير الْغَلَط وَالْخَطَأ على قلَّة رِوَايَته

اردو ترجمہ:
ابو عبد الرحمن نسائی نے کہا: ابو حنیفہ حدیث میں قوی نہیں، اور کم روایت کے باوجود غلطی اور خطا بہت کرتے ہیں۔

رسائل فی علوم الحدیث

اور یہی معنی ابن الجوزی کی نقل میں بھی آیا ہے:

وَقَالَ النَّسَائِيّ لَيْسَ بِالْقَوِيّ فِي الحَدِيث وَهُوَ كثير الْغَلَط وَالْخَطَأ على قلَّة رِوَايَته

اردو ترجمہ:
نسائی نے کہا: ابو حنیفہ حدیث میں قوی نہیں، اور کم روایت کے باوجود غلطی و خطا بہت کرتے ہیں۔

الضعفاء والمتروكون – ابن الجوزي

مختصر وضاحت:
نسائی کے یہاں ابن ابی شیبہ “ثقہ” ہیں، جبکہ ابو حنیفہ کے بارے میں “حدیث میں قوی نہیں” اور “کثیر الغلط” جیسے الفاظ منقول ہیں۔

❹ امام دارقطنی کی شہادتیں

دارقطنی نے “ثقہ” جماعت کے ضمن میں ابن ابی شیبہ کا ذکر کیا:

وخالفه جماعة من الثقات، منهم: أبو بكر بن أبي شيبة، وغيره

اردو ترجمہ:
ثقہ لوگوں کی ایک جماعت نے اس (راوی) کی مخالفت کی، اور ان ثقہ لوگوں میں ابو بکر بن ابی شیبہ وغیرہ شامل ہیں۔

علل الدارقطني

اور ابن عیینہ کے اصحابِ حفاظ میں ابن ابی شیبہ کو شامل کیا:

قَالَ أَصْحَابُ ابْنِ عُيَيْنَةَ الْحُفَّاظُ مِنْهُمْ: الْحُمَيْدِيُّ، وَمُسَدَّدٌ، وَسَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ،

اردو ترجمہ:
ابن عیینہ کے اصحاب میں حفاظ یہ ہیں: حمیدی، مسدد، سعید بن منصور، اور ابو بکر بن ابی شیبہ۔

علل الدارقطني

جبکہ ابو حنیفہ سے مروی ایک روایت کے ضمن میں دارقطنی کا حکم:

– 1233-حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ , ثنا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ الْوَاسِطِيُّ , ثنا إِسْحَاقُ الْأَزْرَقُ , عَنْ أَبِي حَنِيفَةَ , عَنْ مُوسَى بْنِ أَبِي عَائِشَةَ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ , عَنْ جَابِرٍ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ كَانَ لَهُ إِمَامٌ فَقِرَاءَةُ الْإِمَامِ لَهُ قِرَاءَةٌ» . [ص:108] لَمْ يُسْنِدْهُ عَنْ مُوسَى بْنِ أَبِي عَائِشَةَ غَيْرُ أَبِي حَنِيفَةَ , وَالْحَسَنُ بْنُ عُمَارَةَ وَهُمَا ضَعِيفَانِ

اردو ترجمہ:
دارقطنی نے کہا: موسیٰ بن ابی عائشہ سے اس روایت کو ابو حنیفہ کے علاوہ کسی نے مسند نہیں کیا، اور حسن بن عمارہ (اور ابو حنیفہ) دونوں ضعیف ہیں۔

سنن الدارقطني، ص:108

مختصر وضاحت:
دارقطنی کے کلام میں ابن ابی شیبہ “ثقات” اور “حفاظ” کی فہرست میں ہیں، جبکہ ابو حنیفہ کی ایک منفرد سند کے بارے میں “ضعیفان” کی صراحت منقول ہے۔

❺ امام احمد بن حنبل کے اقوال

امام احمد نے ابن ابی شیبہ کے بارے میں فرمایا:

نا عبد الرحمن أنا عبد الله بن أحمد [بن محمد – 1] بن حنبل فيما كتب إلي قال سمعت أبي يقول: أبو بكر بن أبي شيبة صدوق، وهو أحب إلي من عثمان.

اردو ترجمہ:
عبد اللہ بن احمد کہتے ہیں: میں نے اپنے والد (امام احمد) کو کہتے سنا: ابو بکر بن ابی شیبہ صدوق ہیں، اور وہ عثمان (بن ابی شیبہ) سے مجھے زیادہ محبوب ہیں۔

الجرح والتعديل لابن أبي حاتم

اور ابو حنیفہ کے بارے میں امام احمد سے یہ منقول ہے:

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ القزاز (صدوق ثقة)قَالَ: سَمِعْتُ أَحْمَدَ بْنَ الْحَسَنِ التِّرْمِذِيَّ قَالَ: سَمِعْتُ أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ، يَقُولُ: أَبُو حَنِيفَةَ يَكْذِبُ

اردو ترجمہ:
سند کے ساتھ امام احمد سے یہ قول نقل ہوا ہے: “ابو حنیفہ جھوٹ بولتا ہے / غلط بیانی کرتا ہے۔”

الضعفاء الكبير

مختصر وضاحت:
یہاں ابن ابی شیبہ کے لیے “صدوق” کی توثیق ہے، اور ابو حنیفہ کے بارے میں سخت جرح منقول ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ بعض ائمۂ حدیث کے نزدیک حدیثی میدان میں دونوں کے درجات مختلف رہے۔

❻ خطیب بغدادی: ابن ابی شیبہ کی توثیق اور ابو حنیفہ کے متعلق کلام

خطیب بغدادی نے ابن ابی شیبہ کے بارے میں لکھا:

5138- عبد اللَّه بن مُحَمَّد بْنُ إِبْرَاهِيمَ بن عثمان أبو بكر العبسي، المعروف بابن أَبِي شيبة من أهل الكوفة—-وكان متقنًا، حافظًا، مكثرًا، صنف المسند والأحكام والتفسير، وقدم بغداد، وحدث بِها.

اردو ترجمہ:
عبد اللہ بن محمد… ابو بکر العبسی المعروف ابن ابی شیبہ (اہلِ کوفہ) متقن، حافظ، کثیر الحدیث تھے؛ انہوں نے “مسند”، “احکام” اور “تفسیر” کی تصنیف کی، بغداد آئے اور وہاں حدیث بیان کی۔

تاريخ بغداد للخطيب

اور ابو حنیفہ کے ضمن میں خطیب نے یہ عبارت نقل کی:

ما حكي عن أَبِي حنيفة في الإيمان—-وَلَيْسَ عندنا شك في أَنَّ أَبَا حنيفة يخالف المعتزلة في الوعيد، لِأَنَّهُ مرجئ، وفي خلق الأفعال لِأَنَّهُ كَانَ يثبت القدر.

اردو ترجمہ:
ابو حنیفہ کے بابِ ایمان میں جو کچھ نقل ہوا… ہمارے نزدیک شک نہیں کہ ابو حنیفہ وعید کے مسئلے میں معتزلہ کے خلاف ہیں کیونکہ وہ مرجئ ہیں، اور افعال کے خلق کے مسئلے میں بھی ان کے خلاف ہیں کیونکہ وہ تقدیر کو ثابت کرتے ہیں۔

تاريخ بغداد للخطيب

مختصر وضاحت:
خطیب کے نزدیک ابن ابی شیبہ “متقن/حافظ/مکثر” ہیں، جبکہ ابو حنیفہ کے بارے میں “ارجاء” کی نسبت واضح طور پر مذکور ہے، جسے بعض محدثین بابِ اعتقاد میں محلِّ گرفت سمجھتے ہیں۔

❼ امام بخاری: ابن ابی شیبہ سے روایات، اور ابو حنیفہ کے بارے میں کلام

مغلطائی حنفی نے نقل کیا:

وذكر صاحب ” الزهرة ” أن البخاري روى عنه: ثلاثين حديثا أو أحد وثلاثين حديثا ومسلم ألف حديث وخمسمائة حديث وأربعين حديثا وتوفي سنة أربع وثلاثين ومائتين.

اردو ترجمہ:
صاحبِ “الزہرة” نے ذکر کیا کہ بخاری نے ابن ابی شیبہ سے تیس یا اکتیس حدیثیں روایت کیں، اور مسلم نے ایک ہزار پانچ سو چالیس حدیثیں روایت کیں، اور ابن ابی شیبہ کی وفات 234ھ میں ہوئی۔

إكمال تهذيب الكمال

اور امام بخاری نے ابو حنیفہ کے ترجمہ میں لکھا:

2253- نُعمان بْن ثابت، أَبو حَنِيفَة، الكُوفيُّ.—-كَانَ مُرجِئًا، سَكَتُوا عنه، وعَنْ رَأيِهِ، وعَنْ حديثه.

اردو ترجمہ:
نعمان بن ثابت ابو حنیفہ کوفی… وہ مرجئ تھا؛ لوگوں نے اس کے بارے میں، اس کی رائے کے بارے میں اور اس کی حدیث کے بارے میں سکوت اختیار کیا۔

التاريخ الكبير للبخاري

مختصر وضاحت:
یہاں امام بخاری کا اپنے شیخ ابن ابی شیبہ سے روایت کرنا اور ابو حنیفہ کے بارے میں “ارجاء” اور “سکوت” کا ذکر واضح فرق دکھاتا ہے۔

❽ امام ابن عبدالبر: ابن ابی شیبہ کی سند کو صحیح کہنا، اور ابو حنیفہ کی منفرد روایت پر نقد

ابن عبدالبر نے ابن ابی شیبہ کی سند سے روایت کے بارے میں فرمایا:

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وسلم الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ جُزْءٌ مِنْ سَبْعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ وَهَذَا حَدِيثٌ صَحِيحُ الْإِسْنَادِ لَا يُخْتَلَفُ فِي صِحَّتِهِ

اردو ترجمہ:
ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: “اچھی خواب نبوت کے ستر حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔” ابن عبدالبر کہتے ہیں: “یہ حدیث صحیح الاسناد ہے، اس کی صحت میں کوئی اختلاف نہیں۔”

التمهيد لما في الموطأ من المعاني والأسانيد، 1/282

اور ابو حنیفہ کی منفرد روایت کے بارے میں ابن عبدالبر نے لکھا:

وَقَدْ رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ أَبُو حَنِيفَةَ عَنْ مُوسَى بْنِ أَبِي عائشة عن عبد الله بن شداد ابن الْهَادِي عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ النَّبِيِّ عَلَيْهِ السَّلَامُ وَلَمْ يُسْنِدْهُ غَيْرُ أَبِي حنيفة وهو سيء الْحِفْظِ عِنْدَ أَهْلِ الْحَدِيثِ وَقَدْ خَالَفَهُ الْحُفَّاظُ

اردو ترجمہ:
یہ حدیث ابو حنیفہ نے موسیٰ بن ابی عائشہ سے… جابر سے… نبی ﷺ سے روایت کی، اور ابو حنیفہ کے سوا کسی نے اسے مسند نہیں کیا۔ ابو حنیفہ اہلِ حدیث کے نزدیک “سیّء الحفظ” تھے، اور حفاظ نے ان کی مخالفت کی ہے۔

التمهيد لما في الموطأ من المعاني والأسانيد، 11/48

مختصر وضاحت:
ابن عبدالبر کے یہاں ابن ابی شیبہ کی سند “صحیح الاسناد” ہے، جبکہ ابو حنیفہ کی منفرد سند پر “سیء الحفظ” اور “مخالفتِ حفاظ” کی صراحت ملتی ہے۔

❾ امام یحییٰ بن معین: ابن ابی شیبہ “صدوق”، ابو حنیفہ “یضعف”

خطیب کی نقل میں یحییٰ بن معین سے ابن ابی شیبہ کے بارے میں آیا:

5138- عبد اللَّه بن مُحَمَّد بْنُ إِبْرَاهِيمَ بن عثمان أبو بكر العبسي، المعروف بابن أَبِي شيبة من أهل الكوفة—يَقُولُ: سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ مَعِينٍ، وَسَأَلْتُهُ عَنْ سَمَاعِ أَبِي بَكْرِ بْنِ أَبِي شَيْبَةَ مِنْ شَرِيكٍ، فَقَالَ: أَبُو بَكْرٍ عِنْدَنَا صَدُوقٌ،

اردو ترجمہ:
میں نے یحییٰ بن معین سے ابن ابی شیبہ کے شریک سے سماع کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: “ابو بکر ہمارے نزدیک صدوق ہیں۔”

تاريخ بغداد للخطيب

اور ابو حنیفہ کے بارے میں خطیب کی نقل:

7249- النعمان بن ثابت أبو حنيفة التيمي—-أَخْبَرَنَا ابن رزق، قَالَ: أَخْبَرَنَا هبة الله بن مُحَمَّد بن حبش الفَرَّاء، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّد بن عُثْمَان بن أَبِي شَيْبَة، قَالَ: سَمِعْتُ يَحْيَى بن معين وسئل عن أَبِي حنيفة، فَقَالَ: كَانَ يضعف في الحديثـ

اردو ترجمہ:
یحییٰ بن معین سے ابو حنیفہ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: “وہ حدیث میں ضعیف قرار دیے جاتے تھے۔”

تاريخ بغداد للخطيب

مختصر وضاحت:
یہاں یحییٰ بن معین کے نزدیک ابن ابی شیبہ “صدوق” ہیں، جبکہ ابو حنیفہ کے بارے میں “حدیث میں ضعف” کا کلام منقول ہے۔

❿ امام مسلم: ابن ابی شیبہ سے کثیر روایت، ابو حنیفہ کے بارے میں “مضطرب الحديث”

مغلطائی حنفی کی نقل:

وذكر صاحب ” الزهرة ” ومسلم ألف حديث وخمسمائة حديث وأربعين حديثا .

اردو ترجمہ:
صاحبِ “الزہرة” نے ذکر کیا کہ مسلم نے (ابن ابی شیبہ سے) ایک ہزار پانچ سو چالیس حدیثیں روایت کیں۔

إكمال تهذيب الكمال

اور امام مسلم کی کتاب میں ابو حنیفہ کے بارے میں یہ عبارت منقول ہے:

963- أبو حنيفة النعمان بن ثابت11 صاحب الرأي مضطرب الحديث ليس له كبير حديث صحيح.

اردو ترجمہ:
ابو حنیفہ نعمان بن ثابت صاحبِ رائے ہیں، حدیث میں مضطرب ہیں، اور ان کے پاس کوئی بڑی/نمایاں صحیح حدیث نہیں۔

الكنى والأسماء للمسلم

مختصر وضاحت:
امام مسلم کا اپنے شیخ ابن ابی شیبہ سے کثرتِ روایت کرنا، اور ابو حنیفہ کے بارے میں “مضطرب الحديث” کی نسبت—یہ دونوں امور حدیثی میزان میں واضح فرق دکھاتے ہیں۔

نتیجہ

ان شہادتوں سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ امام ابو بکر بن ابی شیبہ رحمہ اللہ کو متعدد ائمۂ حدیث نے “حافظ، متقن، ثقہ/صدوق، مکثر” کہا، اور صحیحین نے ان سے بڑی تعداد میں روایت بھی کی۔ اسی کے مقابلے میں متعدد محدثین کے اقوال میں ابو حنیفہ کے بارے میں حدیثی باب میں “ضعف، کثرتِ خطا، اضطراب، اور ارجاء” جیسی نسبتیں منقول ہیں۔ اس پس منظر میں اگر امام ابن ابی شیبہ نے “المصنف” میں “كتاب الرد على أبي حنيفة” جیسا عنوان قائم کیا تو یہ حدیثی منہج کے مطابق ایک علمی بحث کی صورت بنتی ہے، نہ کہ کوئی غیر معمولی امر۔ اختلافاتِ علمی میں انصاف کا تقاضا یہی ہے کہ اصل نصوص، ائمۂ جرح و تعدیل کے اقوال، اور محدثین کے طریقِ استدلال کو سامنے رکھ کر بات کی جائے، اور دعووں کے بجائے دلائل کی بنیاد پر موقف سمجھا جائے۔

اہم حوالاجات کے سکین

مصنف ابن ابی شیبہ میں امام ابوحنیفہ کے رد پر قائم باب: كتاب الرد على أبي حنيفة – 01 مصنف ابن ابی شیبہ میں امام ابوحنیفہ کے رد پر قائم باب: كتاب الرد على أبي حنيفة – 02 مصنف ابن ابی شیبہ میں امام ابوحنیفہ کے رد پر قائم باب: كتاب الرد على أبي حنيفة – 03 مصنف ابن ابی شیبہ میں امام ابوحنیفہ کے رد پر قائم باب: كتاب الرد على أبي حنيفة – 04 مصنف ابن ابی شیبہ میں امام ابوحنیفہ کے رد پر قائم باب: كتاب الرد على أبي حنيفة – 05 مصنف ابن ابی شیبہ میں امام ابوحنیفہ کے رد پر قائم باب: كتاب الرد على أبي حنيفة – 06 مصنف ابن ابی شیبہ میں امام ابوحنیفہ کے رد پر قائم باب: كتاب الرد على أبي حنيفة – 07 مصنف ابن ابی شیبہ میں امام ابوحنیفہ کے رد پر قائم باب: كتاب الرد على أبي حنيفة – 08 مصنف ابن ابی شیبہ میں امام ابوحنیفہ کے رد پر قائم باب: كتاب الرد على أبي حنيفة – 09 مصنف ابن ابی شیبہ میں امام ابوحنیفہ کے رد پر قائم باب: كتاب الرد على أبي حنيفة – 10 مصنف ابن ابی شیبہ میں امام ابوحنیفہ کے رد پر قائم باب: كتاب الرد على أبي حنيفة – 11

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے