اگر کسی کو رکاوٹ پیش آنے کا خدشہ ہو
تو وہ مشروط احرام بھی باندھ سکتا ہے پھر اگر کوئی رکاوٹ پیش آ جائے گی تو محصر کی طرح اس پر قربانی وغیرہ لازم نہیں ہو گی ۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ، حضرت ضباعہ بنت زبیر بن عبد المطلب کے ہاں تشریف لے گئے ۔
اس نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ! میں حج کرنے کا ارادہ رکھتی ہوں مگر میں بیمار ہوں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
حجي واشترطى أن محلى حيث حبستني
”حج کر مگر یہ شرط لگا لے کہ میری احرام کھولنے کی جگہ وہی ہو گی جہاں اے اللہ ! تو نے مجھے روک دیا۔ “
[بخاري: 5089 ، كتاب النكاح: باب الأكفاء فى الدين ، مسلم: 1207 ، أحمد: 164/6 ، نسائي: 68/5 ، اين الجارود: 420 ، طبراني كبير: 833 ، بيهقي: 221/5 ، شرح السنة: 2000 ، ابن خزيمة: 164/4 ، ابن حبان: 973 – الموارد ، دارقطني: 219/2]