مشت سے کم داڑھی والے امام کے پیچھے نماز کا شرعی حکم
ماخوذ: قرآن و حدیث کی روشنی میں احکام و مسائل، جلد 01، صفحہ 521

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ جو امام حدِ شرعی یعنی مشت سے کم داڑھی رکھتا ہو، اس کے پیچھے نماز جائز ہے یا نہیں؟ خواہ فرض ہو یا سنت؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس سوال میں "مشت برابر” داڑھی کو مقدارِ شرعی قرار دیا گیا ہے، حالانکہ شریعت میں داڑھی کے لیے کسی قسم کی مخصوص تحدید وارد نہیں ہوئی۔ شریعت میں بس یہی حکم آیا ہے:

{اَعْفُوا اللِّحٰی}

یعنی "داڑھی بڑھاؤ”۔

داڑھی کٹانے یا منڈانے والے کو نماز کا امام بنانے یا نہ بنانے کے بارے میں قرآنِ مجید کی کوئی آیت یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی حدیث فی الوقت مجھے معلوم نہیں ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے