مشت زنی سے روزہ ٹوٹنے کا حکم اور کفارہ کا بیان
ماخوذ: قرآن کی روشنی میں احکام ومسائل جلد 01

سوال

کیا مشت زنی کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟ اور اگر ٹوٹ جاتا ہے تو اس کا کیا کفارہ ہے؟
برائے کرم، اس سوال کا مکمل جواب مرحمت فرما کر سائل کی رہنمائی فرمائیں۔

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مشت زنی کی شرعی حیثیت

✿ مشت زنی (یعنی ہاتھ سے منی خارج کرنا) اسلام میں ایک حرام عمل ہے۔

✿ یہ فعل اللہ تعالیٰ کے احکام کی خلاف ورزی ہے، اس لیے کسی بھی حال میں اس سے اجتناب لازم ہے۔

روزے پر مشت زنی کے اثرات

اگر مشت زنی کی جائے اور اس سے انزال ہو جائے (یعنی منی خارج ہو جائے):

◈ ایسی حالت میں روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔

◈ کیونکہ روزے کی حالت میں عمداً منی خارج کرنا روزے کو فاسد کر دیتا ہے۔

اگر مشت زنی کی جائے لیکن انزال نہ ہو:

◈ ایسی صورت میں روزہ تو نہیں ٹوٹتا،

◈ تاہم حرام عمل کا ارتکاب ضرور ہوا ہے، جس پر اللہ تعالیٰ سے توبہ واجب ہے۔

روزہ ٹوٹنے کی صورت میں کفارہ

✿ اگر مشت زنی کے نتیجے میں منی خارج ہو جائے اور روزہ ٹوٹ جائے:

◈ تو صرف اس دن کی قضا واجب ہوگی۔

کفارہ لازم نہیں ہوگا۔

✿ کیونکہ کفارہ صرف جماع (ہمبستری) کے ساتھ خاص ہے۔

مستند فتویٰ

✿ یہی حکم اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء سعودی عرب کے فتوے میں بیان ہوا ہے:

"کفارہ صرف جماع (ہمبستری) کے ساتھ خاص ہے، مشت زنی کی صورت میں صرف قضا لازم ہے۔”

هذا ما عندي والله اعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1