مسواک یا ٹوتھ پیسٹ کے استعمال سے روزہ ٹوٹتا ہے یا نہیں
تحریر: قاری اسامہ بن عبدالسلام حفظہ اللہ

یہ سوال رمضان المبارک میں اکثر لوگوں کے ذہن میں آتا ہے۔

اس کا جواب قرآن، حدیث، فقہ اور سائنسی تحقیق کی روشنی میں تفصیل سے دیا جا رہا ہے تاکہ واضح ہو جائے کہ روزے کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں۔

 قرآن کی روشنی میں

قرآن مجید میں روزہ توڑنے کے احکام درج ذیل آیت میں بیان کیے گئے ہیں:

"وَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّىٰ يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الْأَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الْأَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ ۖ ثُمَّ أَتِمُّوا الصِّيَامَ إِلَى اللَّيْلِ”
(سورہ البقرہ 2:187)

اس آیت میں کھانے اور پینے کو روزہ توڑنے کا سبب قرار دیا گیا ہے۔ اگر ٹوتھ پیسٹ استعمال کی جائے اور اس کے اجزاء حلق میں نہ جائیں، تو اسے کھانے یا پینے کے زمرے میں شمار نہیں کیا جا سکتا۔

 حدیث کی روشنی میں

(1) نبی ﷺ کا مسواک استعمال کرنا

نبی کریم ﷺ نے روزے کی حالت میں مسواک کے استعمال کی اجازت دی:

"نبی کریم ﷺ نے روزے کی حالت میں مسواک کی۔”
(سنن ابوداؤد، حدیث: 2365)

یہ حدیث واضح کرتی ہے کہ روزے کے دوران دانتوں کی صفائی کرنا جائز ہے۔

(2) نبی ﷺ کا لعاب حلق میں جانے سے اجتناب کرنا

نبی کریم ﷺ نے روزے کے دوران غیر ضروری چیزوں کو نگلنے سے پرہیز کرنے کی ہدایت فرمائی:

"جب تم وضو کرو تو ناک میں پانی چڑھانے میں مبالغہ کرو، مگر جب تم روزے سے ہو تو ایسا نہ کرو۔”
(سنن ابوداؤد، حدیث: 2366)

یہ اصول بتاتا ہے کہ اگر کوئی چیز حلق میں جا سکتی ہو تو اس سے احتیاط ضروری ہے۔

 فقہ کی روشنی میں

(1) احناف (حنفی فقہ) کی رائے

◈ اگر ٹوتھ پیسٹ کا جھاگ یا اجزاء حلق میں چلے جائیں تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔
◈ اگر کلی کر کے تھوک دیا جائے تو روزہ نہیں ٹوٹے گا۔

(2) شوافع (شافعی فقہ) کی رائے

◈ ٹوتھ پیسٹ کا مزہ یا جھاگ نگلنے سے روزہ ٹوٹ جائے گا۔
◈ اگر صرف کلی کی جائے تو روزہ برقرار رہے گا۔

(3) مالکیہ اور حنابلہ کی رائے

◈ روزے میں کوئی بھی چیز حلق میں چلی جائے تو روزہ فاسد ہو جائے گا، چاہے وہ دانتوں کی صفائی کے دوران ہو۔
◈ اگر حلق میں کچھ نہ جائے تو روزہ برقرار رہے گا۔

فقہائے کرام کا عمومی اصول

◈ مسواک اور ٹوتھ پیسٹ میں فرق ہے، کیونکہ مسواک میں کوئی مصنوعی اجزاء شامل نہیں ہوتے۔
◈ ٹوتھ پیسٹ کا جھاگ یا اس کا اثر حلق میں چلا جائے تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔
◈ افضل یہی ہے کہ روزے میں مسواک استعمال کی جائے، ٹوتھ پیسٹ سے اجتناب بہتر ہے۔

 سائنس کی روشنی میں

(1) ٹوتھ پیسٹ کے اجزاء

جدید ٹوتھ پیسٹ میں درج ذیل اجزاء شامل ہوتے ہیں:
◈ فلورائیڈ: دانتوں کی حفاظت کے لیے۔
◈ سوڈیم لاریل سلفیٹ (SLS): جھاگ بنانے کے لیے۔
◈ ذائقہ دار اجزاء: جیسے پودینہ، مینتھول وغیرہ۔

(2) کیا ٹوتھ پیسٹ کے اجزاء حلق میں جا سکتے ہیں؟

◈ ٹوتھ پیسٹ کا ذائقہ یا جھاگ نگلنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے، خاص طور پر اگر اچھی طرح کلی نہ کی جائے۔
◈ سائنسی تحقیق کے مطابق، اگر ٹوتھ پیسٹ کا تھوڑا سا حصہ بھی حلق میں چلا جائے تو وہ کھانے پینے کے مترادف ہو سکتا ہے۔

 خلاصہ: روزہ ٹوٹے گا یا نہیں؟

روزہ نہیں ٹوٹے گا اگر:
◈ صرف کلی کی جائے اور ٹوتھ پیسٹ حلق میں نہ جائے۔
◈ عام مسواک استعمال کی جائے۔

روزہ ٹوٹ جائے گا اگر:
◈ ٹوتھ پیسٹ کا جھاگ یا اجزاء حلق میں چلے جائیں۔
◈ غلطی سے کوئی چیز نگل لی جائے۔

 بہتر عمل (احتیاطی تدابیر)

✔ فجر سے پہلے یا افطار کے بعد ٹوتھ پیسٹ استعمال کریں۔
✔ روزے کے دوران صفائی کے لیے مسواک کا استعمال کریں۔
✔ اگر ٹوتھ پیسٹ استعمال کرنا ضروری ہو تو زیادہ پانی سے کلی کریں تاکہ کوئی چیز حلق میں نہ جائے۔

نتیجہ

روزے کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ استعمال کرنے سے احتیاط بہتر ہے کیونکہ اس کے حلق میں جانے کا خدشہ ہوتا ہے۔
اگر کلی کر کے تھوک دیا جائے تو روزہ برقرار رہے گا، لیکن اگر غلطی سے حلق میں کچھ چلا گیا تو روزہ فاسد ہو جائے گا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1