مسواک کی فضیلت
❀ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
السواك مطهرة للفم مرضاة للرب
”مسواک منہ کی صفائی اور اللہ تعالیٰ کی رضامندی کا سبب ہے۔“
(نسائی، کتاب الطهارة، باب الترغيب في السواك : 5صحیح)
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لولا أن أشق علىٰ أمتي لأمرتهم بالسواك مع كل صلاة
”اگر میں اپنی امت پر مشقت محسوس نہ کرتا تو میں انھیں ہر نماز کے ساتھ مسواک کا حکم دیتا۔“
(بخاری، کتاب الجمعة، باب السواك يوم الجمعة : 887۔ مسلم : 252)
❀ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: ”نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی گھر میں داخل ہوتے تو سب سے پہلے مسواک کیا کرتے تھے۔“
(مسلم، کتاب الطهارة، باب السواك : 253/44)
❀ روزے کی حالت میں بھی مسواک کی جا سکتی ہے، کیونکہ مندرجہ بالا دونوں احادیث روزے اور افطار دونوں حالتوں کے لیے عام ہیں اور کسی حدیث میں روزے کی حالت میں مسواک کرنے سے منع بھی نہیں کیا گیا ہے۔
❀ سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو اٹھتے تو مسواک کرتے تھے۔
(بخاری، کتاب الوضوء، باب السواك : 245۔ مسلم : 255)
❀ مسواک زبان، اس کے ارد گرد اور گلے تک کرنی چاہیے۔
(بخاری، کتاب الوضوء، باب السواك : 244۔ مسلم : 254)
❀ مسواک کا لمبا یا چھوٹا ہونا، کوئی شرط نہیں۔