« باب فضل من كسا مسلما »
اس شخص کی فضیلت جس نے کسی مسلمان کو لباس پہنایا
✿ «عن حصين، قال: جاء سائل فسال ابن عباس , فقال ابن عباس للسائل: اتشهد ان لا إله إلا الله؟ قال: نعم، قال: اتشهد ان محمدا رسول الله؟ قال: نعم، قال: وتصوم رمضان؟ قال: نعم، قال: سالت وللسائل حق إنه لحق علينا ان نصلك، فاعطاه ثوبا , ثم قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: ” ما من مسلم كسا مسلما ثوبا إلا كان فى حفظ من الله ما دام منه عليه خرقة ” , قال: هذا حديث حسن غريب من هذا الوجه. » [حسن أخرجه الترمذي 2434 والسياق له، والبخاري فى التاريخ الكبير 9/3، والحاكم 196/4]
حضرت حسین بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک سائل نے ابن عباس رضی اللہ عنہ سے سوال کیا تو ابن عباس رضی اللہ عنہ نے سائل سے کہا: کیا تم اس بات کی گواہی دیتے ہو کہ اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں ہے؟ اس نے کہا: ہاں۔ ابن عباس نے فرمایا: کیا تم یہ گواہی دیتے ہو کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں؟ اس نے کہا: ہاں۔ ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اور تم رمضان کے روزے رکھتے ہو؟ اس نے کہا: جی ہاں۔ ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: تم نے مانگا ہے او مانگنے والے کا حق ہوتا ہے۔ اور ہم پر یہ حق بنتا ہے کہ ہم تمھارا حق تمھیں دیں۔ پھر آپ نے اس کو ایک کپڑا عطا کیا: پھر فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: جس نے کسی مسلمان کو کوئی کپڑا پہنایا تو وہ اللہ کی امان میں رہے گا جب تک کہ اس کے بدن پر اس کپڑے کا ایک ٹکڑا بھی رہے گا۔