مسلمان مرد کا عیسائی یا یہودی عورت سے نکاح کا شرعی حکم
ماخوذ: احکام و مسائل، نکاح کے مسائل، جلد 1، صفحہ 310

عیسائی یا یہودی عورت سے نکاح کا حکم

جب کہ وہ اپنے مذہب پر قائم رہیں

سوال:

کیا کسی مسلمان مرد کے لیے جائز ہے کہ وہ کسی عیسائی یا یہودی عورت سے نکاح کرے جبکہ وہ عورت بدستور عیسائی یا یہودی مذہب پر قائم رہے؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جی ہاں، یہ نکاح جائز ہے۔ اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے جو سورۃ المائدہ، آیت 5 میں موجود ہے:

﴿ٱلۡيَوۡمَ أُحِلَّ لَكُمُ ٱلطَّيِّبَٰتُۖ وَطَعَامُ ٱلَّذِينَ أُوتُواْ ٱلۡكِتَٰبَ حِلّٞ لَّكُمۡ وَطَعَامُكُمۡ حِلّٞ لَّهُمۡۖ وَٱلۡمُحۡصَنَٰتُ مِنَ ٱلۡمُؤۡمِنَٰتِ وَٱلۡمُحۡصَنَٰتُ مِنَ ٱلَّذِينَ أُوتُواْ ٱلۡكِتَٰبَ مِن قَبۡلِكُمۡ﴾
–مائدہ 5

"آج تمہارے لیے تمام پاکیزہ چیزیں حلال کر دی گئی ہیں، اور اہل کتاب کا کھانا تمہارے لیے حلال ہے اور تمہارا کھانا ان کے لیے حلال ہے، اور پاک دامن عورتیں مومن عورتوں میں سے اور پاک دامن عورتیں ان میں سے جنہیں تم سے پہلے کتاب دی گئی، تمہارے لیے حلال ہیں۔”

یعنی:

اہل کتاب (عیسائی و یہودی) کی عورتوں سے نکاح کرنا جائز ہے، بشرطیکہ وہ پاک دامن ہوں۔

◈ عورت کا اپنے مذہب پر قائم رہنا اس نکاح کو ناجائز نہیں بناتا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1