مسلمانوں کو جہنمی قرار دینے والے پرویز کے 5 گمراہ کن نظریات
مرتب کردہ: توحید ڈاٹ کام

جہنم کے حق دار کون؟ – مسٹر پرویز کا نظریہ اور قرآن کی روشنی

مسٹر پرویز کا طرزِ فکر

مسٹر پرویز نے اپنی تمام زندگی میں مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی مسلسل کوشش کی۔ انہوں نے اہل اسلام کے اسلاف کو سازشی قرار دیا اور اسلام کے بنیادی عقائد پر تنقید کرتے ہوئے مسلمانوں کو ہی جہنم کا مستحق ثابت کرنے کی کوشش کی۔ اس بات کا واضح اظہار ان کے ان الفاظ سے ہوتا ہے:

”قرآن كريم نے جو کہا تھا کہ جہنم ميں اكثريت ان لوگوں كى ہوگى جو اپنے جرائم كا بوجھ بھی اپنى پيٹھ پر لادے ہوں گے، اور ان لوگوں كے جرائم كا بوجھ بھی جو ان كى وجہ سے غلط راہوں پر چل نكلے تو مجھے تو اس كے مخاطب ہم مسلمان ہى دکھائى ديتے ہیں۔“
(نظام ربوبیت، ص ٢٦٧)

آیاتِ قرآنیہ کی من مانی تاویلات

مسٹر پرویز کی مسلسل یہ کوشش رہی کہ قرآن کریم کی وعید والی آیات کو مسلمانوں پر لاگو کیا جائے اور مسلمانوں کو دنیا کے سامنے مجرم بنا کر پیش کیا جائے۔ ان کی سوچ کا یہ زاویہ درج ذیل مقام پر بھی واضح طور پر نظر آتا ہے، جہاں وہ دنیاوی زندگی میں مسلمانوں کی کمزوری کو بنیاد بنا کر انہیں جہنمی قرار دیتے ہیں۔

پرویزی تصورِ جنت

مسٹر پرویز کے نزدیک دنیا کی آسائشیں، راحتیں اور خوشحالیاں ہی اصل جنت ہیں۔ اسی بنیاد پر وہ یہ نتیجہ اخذ کرتے ہیں کہ جو شخص ان ظاہری نعمتوں سے محروم ہے، وہ آخرت کی جنت سے بھی محروم اور جہنم کا مستحق ہے۔ ان کا یہ نظریہ ان کے اس قول سے صاف ظاہر ہوتا ہے:

”آج ہميں یہ كوشش كرنى چاہئے کہ كسى طرح اس دنيا كى جہنم جنت سے بدل جائے۔“
(لغات القرآن: جلد ١، صفحہ ٤٤٩)

قرآن کا نقطہ نظر – دنیا کی خوشحالی جنت نہیں

مسٹر پرویز کا یہ نظریہ اس وقت ناکارہ ہو جاتا ہے جب ہم قرآنِ کریم میں سابقہ قوموں کے واقعات کا مطالعہ کرتے ہیں۔ ان قوموں کو دنیا کی خوشحالیاں ضرور حاصل تھیں، لیکن ان کے جرائم کی بنا پر اللہ تعالیٰ نے ان پر عذاب نازل فرمایا، انہیں نیست و نابود کر دیا اور دنیا سے ختم کر دیا، حالانکہ وہ بظاہر دنیا کی پرویزی جنت میں عیش کر رہے تھے۔

اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ:

◈ دنیا کی خوشحال زندگی کو جنت نہیں کہا جا سکتا۔
◈ دنیاوی نعمتوں کا ہونا آخرت کی جنت کی ضمانت نہیں۔
◈ حقیقی جنت وہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے اپنے فرمانبردار بندوں کے لیے آخرت میں تیار کی ہے۔

آخرت کی جنت – ابدی نعمت

آخرت کی جنت، جس کا وعدہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نیک بندوں سے فرمایا ہے، وہ نہ صرف موت سے پاک ہے بلکہ اس میں داخل ہونے والوں کو کبھی نکالا بھی نہیں جائے گا۔ قرآنِ کریم کی اس حقیقت کو یوں بیان کیا گیا ہے:

﴿خَالِدِيْنَ فِيهَا﴾
(وہ ہمیشہ اس میں رہیں گے)

نتیجہ

مسٹر پرویز کا دنیا کو جنت بنانے کا تصور نہ صرف قرآن کے بیانات کے خلاف ہے بلکہ ان کی یہ سوچ مسلمانوں کے خلاف ایک منفی پروپیگنڈا بھی ہے۔ ان کا نظریہ دنیاوی خوشحالی کو جنت اور دنیاوی کمزوری کو جہنم قرار دیتا ہے، جو کہ قرآنِ کریم کی تعلیمات کے سراسر منافی ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1