مسجد کے لیے وقف جگہ واپس لے لینا
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

354- وقف واپس لے لینا
سوال: کیا یہ درست ہے کہ اگر کوئی آدمی اپنے گھر کے نیچے مسجد بنا لے جس میں باجماعت نماز ادا ہوتی ہو لیکن جمعہ نہ ہو، اسے مسجد کے علاوہ کسی دوسری چیز مثلاً تجارتی سنٹر میں تبدیل کر لے، اس کا ایسا کرنے کا ارادہ ہو یا اس کو ضرورت ہو؟
جواب: جب کوئی مسلمان اپنے گھر کے نیچے نماز پڑھنے کے لیے مسجد بنا لے اور اسے لوگوں کے لیے نماز پڑھنے کے لیے چھوڑ دے تو پھر اسے واپس لینا جائز نہیں نہ گھر بنانے کے لیے نہ دکان کے لیے نہ بیچنے کے لیے نہ کرائے پر دینے کے لیے، نہ اس جیسے کسی بھی تصرف کے لیے، خواہ اس میں جمعہ نہ بھی ہوتا ہو، کیونکہ یہ مسجد بنانے اور لوگوں کے لیے چھوڑ دینے کی وجہ سے وقف ہو چکی ہے اور اس کی ملکیت سے خارج، لہٰذا اسے بیچا جائے نہ ہبہ کیا جائے اور نہ وراثت ہی میں تقسیم کیا جائے۔
[اللجنة الدائمة: 4603]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

1