مسجد میں روشنی بجھا کر جھولتے ہوئے بلند آواز ذکر کا شرعی حکم
ماخوذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل — جلد 01، ص 492

سوال

بعض لوگ ہمارے محلہ کی مسجد میں نمازِ مغرب کے بعد اکٹھے بیٹھ کر، بتیاں (روشنی) بجھا کر، بلند آواز سے ’’اللہ ہو‘‘ وغیرہ مخصوص طریقے سے ذکر کرتے ہیں۔ اس ذکر کے دوران وہ جھولتے بھی ہیں اور آخر میں ٹکیاں وغیرہ تقسیم کرتے ہیں۔
سوال کرنے والے: عصمت خاں، چھچھر والی، گوجرانوالہ — 3 جولائی 1986

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سوال میں ذکر کردہ یہ طریقہ اور کیفیت، جس میں روشنی بجھا کر بلند آواز سے ’’اللہ ہو‘‘ وغیرہ کہنا، جھولنا اور پھر آخر میں ٹکیاں تقسیم کرنا شامل ہے — نہ قرآنِ مجید سے ثابت ہے اور نہ ہی رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کی سنت یا حدیث سے۔

لہٰذا اس مخصوص طریقہ اور کیفیت کے ساتھ ذکر کرنا درست نہیں۔

رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:

من أحدث في أمرنا هذا ما ليس منه فهو ردّ
(صحیح بخاری ص ۳۷۱ ج۱، صحیح مسلم ص ۷۷ ج۲)

صحیح مسلم کی ایک اور روایت میں آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:

من عمل عملا ليس عليه أمرنا فهو ردّ

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

حوالہ جات

صحیح بخاری ص ۳۷۱ ج۱
صحیح مسلم ص ۷۷ ج۲
[اعراف ۲۰۵ پ۹]
[ابوداؤد — المجلد الأوّل — کتاب الصلوٰۃ — باب التسبیح بالحصی]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1