سوال:
کیا مسجد میں داخل ہوتے یا نکلتے وقت اجتماعی سلام کرنا درست ہے، بالخصوص جب باجماعت نماز ادا کی جا رہی ہو؟ کسی اہل علم سے سنا تھا کہ اجتماعی سلام کی بجائے اپنے قریب ترین افراد کو سلام کرنا چاہیے، اس پر رہنمائی درکار ہے۔
جواب از فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ ، فضیلۃ العالم عمر اثری حفظہ اللہ
➊ عمومی سلام کی اجازت:
مسجد میں داخل ہوتے وقت عمومی سلام کہنا صحیح مسلم کی حدیث سے ثابت ہے، جیسا کہ سیدنا مقداد رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ذکر ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں آہستہ آواز میں سلام کہا کرتے تھے تاکہ سوئے ہوئے افراد نہ جاگیں اور جاگنے والے سن لیں۔
➋ باجماعت نماز کے دوران اجتماعی سلام:
جب مسجد میں باجماعت نماز ادا کی جا رہی ہو، تو نمازیوں کو پریشان کرنے والا بلند آواز میں اجتماعی سلام درست نہیں۔
اس صورت میں بہتر یہی ہے کہ داخل ہوتے وقت قریب ترین افراد کو آہستہ آواز میں سلام کیا جائے۔
دلائل:
- صحیح مسلم میں حدیث:
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
"ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز میں سلام کہتے اور آپ جواب دیتے تھے، لیکن جب ہم نجاشی کے ہاں سے واپس آئے اور سلام کہا تو آپ نے جواب نہیں دیا۔ ہم نے عرض کیا: کیوں؟ آپ نے فرمایا: نماز میں مشغولیت ہوتی ہے۔”
[صحیح مسلم: 538] - سنن الترمذی میں حدیث:
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
"میں نے بلال رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ رسول اللہ ﷺ نماز میں سلام کا جواب کیسے دیتے تھے؟ تو انہوں نے کہا: آپ اپنے ہاتھ سے اشارہ کرتے تھے۔”
[سنن الترمذی: 369]
➌ سلام اور اس کا جواب دینے کے اصول:
- مسجد میں داخل ہوتے وقت آہستہ آواز میں سلام کرنا چاہیے تاکہ خشوع و خضوع متاثر نہ ہو۔
- اگر کوئی نماز کے دوران سلام کرے، تو امام یا نمازی اشارے سے جواب دے سکتے ہیں۔
- نماز ختم ہونے کے بعد آواز سے جواب دینے کی اجازت ہے۔
➍ نماز کے بعد سلام کرنے کی فضیلت:
حدیث کے مطابق، مجلس میں آنے اور واپس جانے دونوں وقت سلام کرنا چاہیے، جیسا کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ "آخری سلام، پہلے سلام سے کمتر نہیں ہوتا۔”
خلاصہ:
- مسجد میں داخل ہوتے وقت اجتماعی سلام آہستہ آواز میں ہونا چاہیے تاکہ خشوع میں خلل نہ آئے۔
- اگر باجماعت نماز ہو رہی ہو، تو قریب کے افراد کو سلام کریں یا سلام کے بغیر خاموشی سے داخل ہوں۔
- نمازی اشارے سے جواب دے سکتے ہیں اور سلام پھیرنے کے بعد بھی صحیح طور پر جواب دیا جا سکتا ہے۔