مسجد عائشہ سے احرام یا پاکستان سے؟ عمرہ کا درست طریقہ
ماخوذ : فتاوی علمیہ (توضیح الاحکام)

سوال

کیا مسجد عائشہ (مقام تنعیم) سے عمرہ کا احرام باندھنا درست ہے؟

میرے والدین سعودی عرب سیاحت کے ویزے پر آرہے ہیں۔ میں نے ان کے لیے مکہ مکرمہ میں رہائش کا انتظام کیا ہے۔ وہ جدہ ایئرپورٹ سے سیدھے مکہ مکرمہ آئیں گے۔ ان کی خواہش ہے کہ وہ عمرہ دو یا تین دن بعد ادا کریں۔ تو کیا وہ احرام پاکستان سے ہی باندھیں اور عمرہ فوراً کریں؟ یا وہ یہاں آکر تین دن بعد مسجد تنعیم سے احرام باندھ کر عمرہ ادا کریں؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اہل علم کی رائے کے مطابق جو شخص مکہ مکرمہ آرہا ہو، اسے چاہیے کہ وہ مکہ آنے سے پہلے ہی عمرہ کی نیت کرلے اور احرام باندھ لے۔ اس کے مطابق:

◈ آپ کے والدین کو چاہیے کہ پاکستان سے ہی عمرہ کا احرام باندھ کر روانہ ہوں۔

◈ وہ جب مکہ مکرمہ پہنچیں تو چاہیں تو ایک یا دو دن آرام کریں۔

◈ پھر بعد میں عمرہ ادا کریں۔

یہی طریقہ زیادہ بہتر اور افضل ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1