مسجد حرام میں مشرکین و کفار کا داخلہ
حرم اور بالخصوص مسجد حرام میں کسی کافر یا مشرک کو کسی بھی کام کے لیے داخل ہونے کی ہرگز اجازت نہ دی جائے ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ :
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْمُشْرِكُونَ نَجَسٌ فَلَا يَقْرَبُوا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ بَعْدَ عَامِهِمْ هَٰذَا ۚ وَإِنْ خِفْتُمْ عَيْلَةً فَسَوْفَ يُغْنِيكُمُ اللَّهُ مِن فَضْلِهِ [التوبة: 28]
”اے ایمان والو ! بے شک مشرک بالکل ہی ناپاک ہیں وہ اس سال کے بعد مسجد حرام کے پاس بھی نہ پھٹکنے پائیں ، اگر تمہیں مفلسی کا خوف ہے تو اللہ تمہیں اپنے فضل سے دولت مند کر دے گا ۔ “
باقی مساجد میں مشرکین کا داخلہ
مسجد حرام کے علاوہ باقی مساجد میں مشرکین کا داخلہ بوقت ضرورت جائز ہے کیونکہ آیت میں خاص مسجد حرام میں داخلے سے منع کیا گیا ہے ۔ لیکن اس مسئلے میں اختلاف ہے:
(اہل مدینہ ) ہر مشرک کے لیے ہر مسجد میں داخلہ ممنوع ہے ۔
(شافعیؒ ) مشرکین مسجد حرام کے علاوہ دوسری مساجد میں بوقت ضرورت داخل ہو سکتے ہیں ۔
(ابو حنیفہؒ ) اسی کے قائل ہیں لیکن انہوں نے بغیر ضرورت کے بھی ذمیوں کو مساجد میں داخلے کی اجازت دی ہے ۔
(قتادةؒ ) ذمی کے لیے مساجد میں داخلہ جائز ہے جبکہ مشرک کے لیے ممنوع ہے ۔
(راجح ) امام شافعیؒ کا موقف راجح ہے ۔ اس کے دلائل حسب ذیل ہیں:
➊ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ثمامہ بن آثال کو (حالتِ شرک میں ) مسجد کے ستون کے ساتھ باندھے رکھا ۔
[بخاري: 462 ، 2422 ، مسلم: 1764]
➋ وفدِ ثقیف کو بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں ہی ٹھہرایا تھا ۔
[ابو داود: 9631 ، كتاب الخراج: باب ما جآء فى خبر الطائف]
➌ اکثر مشرکین کے وفود مسجد نبوی میں ہی تشریف لاتے (حالانکہ وہ مسجد حرام کے علاوہ باقی مساجد سے زیادہ افضل ہے ) ۔
[تفسير فتح القدير: 424/2 ، الروضة الندية: 767/2]
(نوویؒ ) اہل علم فرماتے ہیں کہ کفار اگر حجاز میں مسافر ہوں اور تردد کی حالت میں ہوں تو انہیں روکا نہیں جائے گا لیکن وہ حجاز میں تین دن سے زیادہ نہیں ٹھہر سکتے ۔ امام شافعیؒ فرماتے ہیں کہ (یہ اجازت ) مکہ اور اس کے حرم کے علاوہ ہے کیونکہ کافر کے لیے کسی بھی حالت میں اس میں ٹھہر نا جائز نہیں ہے اگر وہ خفیہ اس میں داخل ہو جائے تو اسے نکالنا واجب ہے ۔ اگر وہ مر جائے اور اسے وہیں دفن بھی کر دیا جائے تو (جب پتہ چلے گا ) اسے کھود کر نکال لیا جائے گا جب تک کہ اس کی حالت متغیر نہ ہوئی ہو ۔
ان کی دلیل یہ آیت ہے:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْمُشْرِكُونَ نَجَسٌ فَلَا يَقْرَبُوا ……. [التوبة: 28]
[شرح مسلم للنووى: 105/6 ، تحفة الأحوذي: 222/5 ، سبل السلام: 1792/4]