مزدور پکڑتے وقت اُجرت معلوم ہونی چاہیے
تحریر: عمران ایوب لاہوری

مزدور پکڑتے وقت اُجرت معلوم ہونی چاہیے
➊ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ :
نهي رسول الله صلى الله عليه وسلم عن استئجار الأجير حتى يبين له أجره
”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کو مزدور بنانے سے منع فرمایا ہے حتی کہ اس کی اجرت بیان کر دی جائے ۔“
[أحمد: 59/3 ، بيهقي: 120/6 ، عبد الرزاق: 235/8 ، نسائي: 3857 ، يه روايت ضعيف هے كيونكه اس كي سند ميں انقطاع هے۔ ابراهيم بن يزيد نخعيؒ كا ابو سعيد رضی اللہ عنہ سے سماع ثابت نهيں هے۔ شيخ شعيب ازنووط نے بهي اس كي سند كو انقطاع كي وجه سے ضعيف قرار ديا هے۔ مسند احمد محقق: 11565]
➋ اگرچہ گذشتہ روایت میں ضعف ہے لیکن یہ مسئلہ صحیح حدیث سے ثابت ہے جس میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (یہودیوں کو ) خیبر کی زمین دے دی تھی کہ اس میں محنت کے ساتھ کاشت کریں ۔
ولهم شطر ما يخرج منها
”اوران کے لیے پیداوار کا نصف حصہ ہو گا ۔“
[بخاري: 2285 ، كتاب الإجارة: باب اذا استاجر أرضا فمات أحدهما ، مسلم: 2896 ، ترمذي: 1304 ، ابو داود: 2959]
➌ امام شوکانیؒ نے بھی اسی کو ثابت کیا ہے۔
[نيل الأوطار: 684/3]
➍ اس مسئلے میں علما کا اجماع ہے۔
[الفقه الإسلامي وأدلته: 3822/5 ، المغنى: 404/5 ، نيل الأوطار: 684/3]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1