مرنے کے بعد کھانے کی محفلیں سجانے کی وصیت کا حکم
مرنے کے بعد کھانے کی محفلیں سجانے کی وصیت کرنا بدعت ہے اور جاہلیت کا کام، اسی طرح میت کے گھر والوں کا ایسی محافل قائم کرنا بھی شریت کی رو سے ناپسندیدہ ہے، خواہ مرنے والا وصیت کرے، کیونکہ حضرت جریر بن عبد اللہ بجلی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ فرماتے ہیں:
”ہم میت کے گھر اکٹھ کرنا اور دفن کرنے کے بعد کھانا بنانا نوحہ شمار کرتے تھے۔“ [سنن ابن ماجه، رقم الحديث 1612]
نیز یہ اہل میت کے لیے کھانا پکا کر ان کی دلداری اور معاونت کے بھی خلاف ہے جس کا شریعت نے حکم دیا ہے، کیونکہ وہ اس پریشانی کی وجہ سے مشغول ہوتے ہیں۔ جب رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو حضرت جعفر رضی اللہ عنہ کی شہادت کی خبر ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”آل جعفر کے لیے کھانا بناؤ، کیونکہ ان پر جو مصیبت اتری ہے، اس کی وجہ سے وہ مشغول ہیں۔“
[ابن باز: مجموع الفتاوي و المقالات: 98/20]