یہ اقتباس شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری کی کتاب صف بندی کے احکام و مسائل سے لیا گیا ہے۔
مرد کی اقتدا میں صرف عورتوں کی نماز :
سیدنا ابی بن کعب رضی الله عنه نے عرض کیا : اللہ کے رسول! آج رات میں نے ایک کام کیا ہے، فرمایا : ابی ! وہ کیا؟ عرض کیا : مستورات خانہ کا کہنا تھا کہ ہم قرآن پڑھنا نہیں جانتی، سو آپ ہمیں قیام کروا دیں:
صليت بهن ثمان ركعات ، ثم أوترت ، قال : فكان شبه الرضا، ولم يقل شيئا .
’’میں نے انہیں آٹھ تراویح پڑھائیں، پھر وتر پڑھائے۔ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے، گویا رضا مندی ظاہر کی۔‘‘
(مسند أبي يعلى : 362/2، زوائد مسند أحمد : 115/5 ، المعجم الأوسط للطبراني : 141/4 ، قيام الليل للمروزي : 217 ، وسنده حسن)
اس حدیث کو امام ابن حبان رحمتہ اللہ (۲۵۵۰) نے ’’صحیح‘‘ کہا ہے، حافظ ہیثمی رحمتہ اللہ نے اس کی سند کو ’’حسن‘‘ کہا ہے ۔
(مجمع الزوائد : 74/2)