مرد کا بیوی کے سرین کو چھونا: شرعی حکم اور تنبیہ
ماخوذ: احکام و مسائل، نکاح کے مسائل، جلد 1، صفحہ 324

سوال

«وَمَا حُکْمُ مَسِّ ذَکَرِ الرَّجُلِ اِسْتَ الْمَرْأَةِ الَّتِیْ هِیَ زَوْجَتُه عَمَدًا اَوْ مِنْ غَيْرِ عَمَدٍ مِنْ غَيْرِ اَنْ يَدْخُلَ بِهَا فِيْهِ لِاَنَّ الدُّخُوْلَ فِيْهِ حَرَامٌ عَلٰی قَوْلِ الْجَمَاهِيْرِ»

یعنی:
اگر ایک مرد اپنی شرمگاہ سے اپنی بیوی کے سرین کو جان بوجھ کر یا بلا قصد چھوتا ہے، اور وہ وہاں دخول نہیں کرتا کیونکہ جمہور علماء کے نزدیک دبر میں دخول حرام ہے، تو اس عمل کا شرعی حکم کیا ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو فعل اس سوال میں ذکر کیا گیا ہے وہ دبر میں مباشرت کے مقدمات میں سے ہے، اس لیے انتہائی احتیاط لازم ہے:

«مَا ذَکَرْتَ فِی هٰذَا السُّؤَالِ هُوَ مِنْ مُقَدِّمَاتِ الْاِتْيَانِ فِی الدُّبُرِ فَالْحَذْر الحذر »
یعنی:
جو بات آپ نے اس سوال میں بیان کی ہے وہ دبر میں مجامعت کے ابتدائی مراحل میں سے ہے، لہٰذا اس سے بچنا چاہیے، بچنا چاہیے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1