مردوں کے لیے ہاتھ پاؤں پر مہندی لگانے کا حکم
سوال
کیا مردوں کے لیے ہاتھ پاؤں میں مہندی لگانا جائز ہے؟
الجواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مردوں کے لیے مہندی لگانے کی ممانعت
مردوں کے لیے ہاتھوں اور پاؤں پر مہندی لگانا جائز نہیں ہے،
اس عمل میں عورتوں سے مشابہت پائی جاتی ہے،
رسول اللہ ﷺ نے ایسے مردوں پر لعنت فرمائی ہے جو عورتوں کی مشابہت اختیار کرتے ہیں،
اور ایسی عورتوں پر بھی لعنت فرمائی ہے جو مردوں کی مشابہت اختیار کرتی ہیں۔
حدیث کا حوالہ
امام ابو داود نے اپنی "سنن” (جلد 2، صفحہ 326، باب الادب) میں یہ واقعہ بیان کیا ہے:
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ:
رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک مخنث (ایسا شخص جس میں زنانہ صفات ہوں) لایا گیا،
جس نے ہاتھ پاؤں پر مہندی لگائی ہوئی تھی،
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "ما بال ھٰذا؟” "یہ ایسا کیوں کرتا ہے؟”
لوگوں نے کہا: "یہ عورتوں کی مشابہت اختیار کرتا ہے”،
تو آپ ﷺ نے اسے نقیع کی طرف بھگا دینے کا حکم دیا،
کسی نے عرض کیا: "یا رسول اللہ ﷺ! آپ اسے قتل کیوں نہیں کرتے؟”
تو آپ ﷺ نے فرمایا:
"إني نهيت عن قتل المصلين”
"مجھے نمازیوں کے قتل سے منع کیا گیا ہے۔”
اس حدیث سے ملنے والا حکم
یہ صحیح حدیث اس بات کی واضح دلیل ہے کہ:
مردوں کے لیے ہاتھ پاؤں میں مہندی لگانا جائز نہیں۔
البتہ اگر بیماری کی وجہ سے مہندی لگائی جائے تو جائز ہے۔
جیسا کہ آپ ﷺ کے الفاظ "ما بال ھٰذا؟” (یہ ایسا کیوں کر رہا ہے؟)
اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ اگر علاج کی نیت ہو تو مہندی لگانا درست ہے۔
مہندی کا استعمال بطور علاج
احادیث میں یہ بات بھی وارد ہوئی ہے کہ رسول اللہ ﷺ
بیمار جگہ پر مہندی رکھا کرتے تھے۔
عورتوں کے لیے مہندی کی ترغیب
عورتوں کو مہندی لگانے کی کثرت سے ترغیب دی گئی ہے،
مزید تفصیلات کے لیے رجوع کریں:
نیل الأوطار (صفحہ 6344)
داڑھی میں مہندی لگانا
داڑھی میں مہندی لگانا سنت ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب