مردوں کو سونے کی گھڑیاں، انگوٹھیاں اور قلمیں بیچنے کا حکم
تحریر : فتاویٰ سعودی فتویٰ کمیٹی
مردوں کو سونے کی گھڑیاں، انگوٹھیاں اور قلمیں بیچنے کا حکم
سونے اور چاندی کی گھڑیاں اور انگوٹھیاں مردوں اور عورتوں کو بیچناجائز ہے لیکن مرد کو سونا، سونے کی یا سونے کا پانی چڑھی انگوٹھی پہنے کی اجازت نہیں، اسی طرح چاندی کی گھڑی ہے، یہ صرف عورتوں کے لیے ہے، البتہ چاندی کی انگوٹھی مرد و عورت دونوں کے لیے جائز ہے، سونے اور چاندی کے قلم مردوں کے لیے جائز ہیں نہ عورتوں کے لیے کیونکہ یہ زیور کی قسم نہیں، بلکہ یہ سونے اور چاندی کے برتنوں کے مشابہ ہیں، اور سونے اور چاندی کے برتن سب پر حرام ہیں، کیونکہ فرمان نبوی ہے:
”سونے اور چاندی کے برتنوں میں نہ پیو، نہ ان کی پلیٹوں میں کھاؤ، کیونکہ یہ ان کے لیے (کافروں کے لیے) دنیا میں ہیں اور تمہارے لیے آخرت میں۔“ [صحيح البخاري، رقم الحديث 5426 صحيح مسلم 2067/5]
نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
”جو سونے یا چاندی کے برتن میں پیتا ہے وہ اپنے پیٹ میں غٹا غٹ جہنم کی آگ انڈھیلتا ہے۔“ [صحيح البخاري، رقم الحديث 5634 صحيح مسلم 2065/1]
برتنوں میں چمچے، اور چائے اور قہوئے کے کپ وغیرہ بھی شامل ہیں۔
[ابن باز: مجموع الفتاوي و المقالات: 72/19]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

1