مذی کے اخراج پر غسل کا حکم: کیا غسل لازم ہے؟
ماخوذ : فتاوی علمیہ (توضیح الا حکام)

خروجِ مذی سے طہارت کا حکم

سوال

اگر کوئی لڑکی کسی ننگی تصویر کو دیکھے اور اس کے نتیجے میں چپچپا سا پانی خارج ہو جائے، تو کیا اس صورت میں اس پر غسل فرض ہوگا؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

✿ برے خیالات، فحش تصاویریں، اور گندے وسوسے جیسے اسباب کی وجہ سے جو پانی خارج ہوتا ہے، اسے مذی کہا جاتا ہے۔

✿ مذی کے نکلنے سے کپڑے ناپاک نہیں ہوتے اور نہ ہی اس سے غسل فرض ہوتا ہے۔

✿ ایسی صورت میں صرف استنجاء (یعنی نجاست کو دھونا) اور وضو کرنا کافی ہوتا ہے۔

✿ مزید تفصیل کے لیے دارالافتاء سے جاری شدہ فتوی نمبر (11926) کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1