مدرسہ کے اوپر رہائش گاہ بنانے کا شرعی حکم
ماخوذ : فتاویٰ محمدیہ، ج1، ص311

سوال

اگر کوئی شخص نیچے مدرسہ اور اوپر اپنی رہائش گاہ بنانا چاہے تو کیا وہ ایسا کر سکتا ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

✿ اگر مدرسہ کی زمین اس کی اپنی ملکیت ہو اور وقف نہ ہو تو ایسی صورت میں مدرسہ کے اوپر اپنی رہائش رکھ سکتا ہے۔
✿ کیونکہ مسجد اور مدرسہ کا حکم الگ الگ ہے۔
✿ مسجد کا حکم یہ ہے کہ نیچے سے لے کر اوپر خلا تک، یعنی آسمانِ دنیا تک، وہ مسجد ہی شمار ہوتی ہے۔ اسی لیے مسجد کے اوپر رہائش رکھنا ہرگز جائز نہیں۔
✿ لیکن اگر مدرسہ کی زمین یا عمارت کے اوپر اساتذہ یا ناظمِ مدرسہ کے لیے رہائشی مکانات تعمیر کیے گئے ہوں تو ان میں رہائش رکھنا بالکل جائز ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے