تحریر : فتاویٰ سعودی فتویٰ کمیٹی
تحفہ اگر مدد کی نیت سے ہو تو اسے قبول کرنا
اگر نفس اس کی طرف نگاہ نہ اٹھائے اور دل میں اس کا کوئی طمع نہ ہو تو اسے قبول کرنے میں کوئی حرج نہیں اور جب میسر ہو تو اس کے مناسب اس کا بدلہ دیا جائے یا پھر اس کے لیے دعا کی جائے کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
”جو تمہارے ساتھ اچھائی کرے اسے اس کا انعام دو، اگر تمہارے پاس اسے دینے کے لیے کچھ نہ ہو تو اس کے لیے دعا کرتے رہو، یہاں تک کہ تم خیال کرنے لگو کہ اب تم نے اس کا بدلہ چکا دیا ہے۔“ [سنن أبى داود، رقم الحديث 1672]
[اللجنة الدائمة: 7932]