محرم عورت کا پردہ: چہرے کو ڈھانپنے کا شرعی طریقہ
سوال:
محرم عورت کس طرح پردہ کرے اور کیا یہ شرط ہے کہ کپڑا اس کے چہرے کو نہ چھوئے؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
✿ جب کوئی عورت حالتِ احرام میں ہو اور مردوں کے پاس سے گزرے، یا کوئی غیر محرم مرد اس کے قریب سے گزرے، تو اس کے لیے چہرے کو ڈھانپنا واجب ہے۔
✿ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی عورتوں کا بھی یہی عمل تھا کہ وہ چہرہ ڈھانپتی تھیں جب ان کے آس پاس مرد موجود ہوتے تھے۔
شرعی حکم اور فدیہ کی وضاحت:
✿ اگر محرم عورت مردوں کے سامنے اپنا چہرہ ڈھانپتی ہے، تو اس پر کوئی فدیہ لازم نہیں آتا۔
✿ اس کی وجہ یہ ہے کہ اسے شریعت نے چہرہ ڈھانپنے کا حکم دیا ہے، اور جس چیز کا شرعی حکم موجود ہو، وہ کسی ممنوع عمل میں شمار نہیں ہوتی۔
کپڑے کا چہرے سے لگنا:
✿ یہ ضروری شرط نہیں ہے کہ کپڑا چہرے کو نہ چھوئے۔
✿ اگر بالفرض چہرے کو کپڑا چھو جائے، تو اس میں کوئی حرج نہیں۔
خیمے یا گھر کے اندر کا حکم:
✿ جب عورت خیمے یا گھر کے اندر ہو اور وہاں مرد موجود نہ ہوں، تو وہ چہرہ کھول سکتی ہے۔
✿ اس کی وجہ یہ ہے کہ حالت احرام میں عورت کے لیے چہرہ ننگا رکھنا ہی اصل حکم ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب