« باب الهرء مع من أحب»
آدمی اس کے ساتھ ہوتا ہے جس سے وہ محبت کرتا ہے
✿ «عن انس بن مالك رضي الله عنه، قال: بينما انا ورسول الله صلى الله عليه وسلم خارجان من المسجد، فلقينا رجل عند سدة المسجد، فقال: يا رسول الله، متى الساعة؟، قال الرسول صلى الله عليه وسلم: ما اعددت لها؟، فكان الرجل استكان، ثم قال: يا رسول الله، ما اعددت لها كبير صلاة، ولا صيام، ولا صدقة، ولكني احب الله ورسوله، قال: فانت مع من احببت.» [متفق عليه : رواه البخاري 7153، ومسلم 164:2639.]
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔ وہ فرماتے ہیں کہ میں اور رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم مسجد سے نکل رہے تھے۔ تو ایک آدمی مسجد کے دروازے کے پاس ہم سے ملا اس نے کہا : یا رسول الله ! قیامت کب آئے گی؟ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے اس کے لیے کی تیاری کی ہے ؟“ تو گویا وہ شخص لاجواب ہو گیا۔ پھر اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول ! میں نے اس کے لیے کوئی بڑی تیاری نماز، روزے، صدقہ وغیرہ کے ذریعے نہیں کی ہے۔ لیکن میں اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”پھر تو تم ان کے ساتھ رہو گے جن سے تم نے محبت کی ہے۔“
✿ «عبد الله بن مسعود رضى الله عنه جاء رجل إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال يا رسول الله صلى الله عليه وسلم كيف تقول فى رجل أحب قوما ولم يلحق بهم فقالي رسول الله صلى الله عليه وسلم المرء مع من أحب. » [متفق عليه: رواه البخاري 7169، ومسلم 2640.]
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، پھر اس نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول ! آپ ایک ایسے شخص کے بارے میں کیا فرماتے ہیں، جو کسی قوم سے محبت کرتا ہے حالانکہ وہ ان سے ملا نہیں ہے ؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آدمی اس کے ساتھ ہو گا، جس سے اس نے محبت کی ہے۔“
✿ «عن ابي موسى، قال: قيل للنبي صلى الله عليه وسلم الرجل يحب القوم ولما يلحق بهم قال:” المرء مع من احب. » [متفق عليه: رواه البخاري 6170، ومسلم 2641]
حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: ایک آدمی کچھ لوگوں سے محبت کرتا ہے۔
حالانکہ وہ ابھی تک ان سے مل نہیں ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آدمی ان کے ساتھ ہو گا، جن سے وہ محبت کرتا ہے۔“
✿ «عن ابي ذر، انه قال: يا رسول الله، الرجل يحب القوم ولا يستطيع ان يعمل كعملهم , قال: انت يا ابا ذر مع من احببت قال: فإني احب الله ورسوله قال: فإنك مع من احببت قال: فاعادها ابو ذر، فاعادها رسول الله صلى الله عليه وسلم.» [صحيح: رواه أبو داود 5126، وأحمد 21379، 21463. البخاري فى الأدب المفرد 351.]
حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا یا رسول اللہ ! اگر انسان کچھ لوگوں سے محبت کرتا ہے، مگر ان جیسے عمل نہیں کر پاتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور تم ان کے ساتھ رہو گے، جن سے تم محبت کرتے ہو۔ حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ نے کہا : یقیناً میں اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بلاشبہ تم ان لوگوں کے ساتھ ہو گے، جن سے تم محبت کرتے ہو۔“ حضرت ابوزر رضی اللہ عنہ نے اپنی یہ بات پھر دہرائی، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنا جواب دہرایا۔
✿ «عن انس بن مالك، قال:” رايت اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم فرحوا بشيء لم ارهم فرحوا بشيء اشد منه، قال رجل: يا رسول الله، الرجل يحب الرجل على العمل من الخير يعمل به ولا يعمل بمثله , فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: المرء مع من احب”.» [صحيح: رواه أبو داود 5127]
حضرت انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں نے دیکھا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اس قدر خوش ہوئے کہ انھیں اس سے بڑھ کر کسی چیز سے خوشی نہ ہوئی تھی، جب ایک شخص نے کہا: اے اللہ کے رسول ! انسان ایک شخص کے ساتھ اس کے اچھے عمل کی وجہ سے محبت کرتا ہے، مگر خود اس جیسے عمل نہیں کر سکتا؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”انسان اس کے ساتھ ہوگا جس سے اس کو محبت ہو گی۔“