محبت کا فریب اور اللہ کی سچی محبت
تحریر: قاری اسامہ بن عبدالسلام

محبت کا فریب اور مفادات کی دنیا

ایک آئینہ — آج کی انسانیت کے لیے

دنیا میں ہر رشتے کا دعویٰ محبت سے بھرا ہوا ہے — چاہے وہ ماں ہو، باپ ہو، بیوی ہو، شوہر ہو، بہن، بھائی، دوست، قبیلہ، جماعت، قوم یا ملت۔
لیکن حقیقت؟
بہت ہی تلخ ہے۔

سچ یہی ہے کہ آج کے انسان کی محبت بھی مشروط ہے اور ہر رشتہ مفاد پر مبنی ہے۔
کسی کی دیکھ بھال کے پیچھے ہمیشہ کوئی نہ کوئی وجہ چھپی ہوتی ہے:

◈ کبھی جذباتی سہارا
◈ کبھی مالی فائدہ
◈ کبھی سیاسی حمایت
◈ کبھی مذہبی گروہ بندی کا مقصد
◈ اور کبھی اپنی ذات کی تسکین

💰 پیسہ — محبت کا ترازو بن چکا ہے

◈ آج کا باپ اس بیٹے کو زیادہ چاہتا ہے جو کما کر دیتا ہے۔
◈ بیٹا اسی ماں کو عزت دیتا ہے جو اس پر حکم نہ چلائے۔
◈ شوہر اسی بیوی کو برداشت کرتا ہے جو اس کی مرضی کے تابع ہو۔
◈ بیوی اسی مرد سے محبت کرتی ہے جو مالی اور معاشرتی آسائش دے۔

محبت کم ہوتی جا رہی ہے، فائدہ زیادہ۔
اور جب فائدہ رکتا ہے — محبت کی قبر کھودی جاتی ہے۔

🧊 دوستی، جماعت، رشتہ — سب کاروبار بن چکا ہے

◈ مذہبی جماعتیں اخلاص کے بجائے اکاؤنٹ بیلنس اور اثر و رسوخ سے محبت کرتی ہیں۔
◈ سیاسی جماعتیں وفاداری سے نہیں بلکہ ووٹ بینک سے عشق کرتی ہیں۔
◈ قبیلے اپنے افراد کو نہیں بلکہ شہرت یا دشمنی کی بنیاد پر ساتھ رکھتے ہیں۔

یہاں "تم میرے ہو” کا مطلب یہ ہوتا ہے:
"جب تک میرے فائدے کے ہو”۔

🩶 نہ رشتے سچے، نہ نیتیں پاک

چاہے مسلمان ہو یا غیر مسلم، عالم ہو یا جاہل، امیر ہو یا غریب —
سب اپنی ذات کے گرد گھومتے ہیں۔
اگر تم خاموشی سے قربانی دیتے رہو، تو تم "محبوب” ہو۔
لیکن اگر تم سوال کرو یا اپنا حق مانگو،
تو تم "بدتمیز” کہلائے جاتے ہو۔

🕊️ سچی محبت؟ بس ایک ہی ذات ہے…

اللہ تعالیٰ

◈ واحد ہستی جو بغیر کسی مفاد کے محبت کرتی ہے۔
◈ جو تمہیں تمہارے گناہوں کے باوجود رزق دیتا ہے۔
◈ جو تمہیں تنہائی میں یاد کرتا ہے، جب ساری دنیا تمہیں بھول چکی ہو۔
◈ وہ کبھی نہیں چھوڑتا جب تم گرتے ہو۔
◈ وہ کبھی تھکتا نہیں جب تم رو کر بار بار اس کے پاس لوٹتے ہو۔

🕯️ خلاصہ:

"دنیا کی محبت دھوکہ ہے، سود و زیاں کا سودا ہے۔
اور رب کی محبت، نفع ہی نفع ہے — دنیا بھی، آخرت بھی۔”

📌 اختتامی سطر:

❝ اگر آج تم کسی سے سچی محبت چاہتے ہو، تو پہلے اللہ سے سچا تعلق جوڑو…
باقی سب محبتیں وقتی، مفادی، اور عارضی ہیں۔ ❞

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1