محافلِ ذکر میں حلقہ بنا کر بلند آواز سے ذکر کا شرعی حکم
ماخوذ: قرآن و حدیث کی روشنی میں احکام و مسائل، جلد 01، صفحہ 492

سوال

مروجہ محافلِ ذکر میں حلقہ بنا کر ذکر کرنا، خواہ بآوازِ بلند ہو یا آہستہ آواز میں، کیا جائز ہے؟ اگر ناجائز ہے تو دلائل کے ساتھ وضاحت فرمائیں۔

جواب

الحمد للہ، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جن اذکار کے بارے میں کتاب و سنت میں جہر (بلند آواز) ثابت ہے، وہ اذکار بلند آواز ہی سے کیے جائیں گے۔
ان کے علاوہ دیگر اذکار کے بارے میں اصول یہ ہے:

﴿وَاذْکُرْ رَّبَّکَ فِیْ نَفْسِکَ تَضَرُّعًا وَّخِیْفَۃً وَّدُوْنَ الْجَہْرِ مِنَ الْقَوْلِ بِالْغُدُوِّ وَالْاٰصَالِ وَلاَ تَکُنْ مِّنَ الْغَافِلِیْنَ﴾

[اور یاد کرتا رہ اپنے رب کو اپنے دل میں گڑگڑاتا ہوا اور ڈرتا ہوا اور ایسی آواز سے جو بولنے سے کم ہو صبح کے وقت اور شام کے وقت اور مت رہ بے خبر]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے