ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری
سوال:
مجنون کی نماز کا کیا حکم ہے؟
جواب:
مجنون کی نماز صحیح نہیں۔
❀ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَأَنْتُمْ سُكَارَى حَتَّى تَعْلَمُوا مَا تَقُولُونَ
(سورة النساء: 43)
اے ایمان والو! حالت نشہ میں تم نماز کے قریب مت جاؤ، تا آنکہ (تمہارا نشہ اتر جائے اور) تمہیں شعور آ جائے کہ تم کیا کہ رہے ہو۔
❀ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ (728ھ) فرماتے ہیں:
اتفق العلماء على أنه لا تصح صلاة من زال عقله ب أى سبب زال، فكيف بالمجنون
اہل علم کا اتفاق ہے کہ جس کی عقل زائل ہو جائے، خواہ کسی بھی وجہ سے زائل ہو، تو اس کی نماز صحیح نہیں، بھلا مجنون کی نماز کیسے صحیح ہوگی؟
(الفتاوى الكبرى: 1/183)