تحریر: عمران ایوب لاہوری
مجبور آدمي كے ليے مردار بھی حلال ہے
اس کے دلائل حسب ذیل ہیں:
➊ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَلَا عَادٍ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ [البقرة: 173]
”جو شخص مجبور ہو جائے اور وہ حد سے تجاوز کرنے والا اور زیادتی کرنے والا نہ ہو تو اس پر ان (حرام اشیا ) کے کھانے میں کوئی گناہ نہیں ۔“
➋ فَمَنِ اضْطُرَّ فِي مَخْمَصَةٍ غَيْرَ مُتَجَانِفٍ لِّإِثْمٍ ۙ فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ [المائدة: 3]
”جو شخص شدت کی بھوک میں بے قرار ہو جائے بشرطیکہ کسی گناہ کی طرف اس کا میلان نہ ہو تو یقیناََ اللہ تعالیٰ معاف کرنیوالا اور بہت بڑا مہربان ہے ۔“
➌ اس مسئلے کی تائید اس قاعدے سے بھی ہوتی ہے:
الضرورات تبيح المحضورات
”ضرورتیں ممنوعہ اشیا کو جائز کر دیتی ہیں ۔“
[المنشور للزركشي: 317/2]