عمر بھر نکاح نہ کرنے کی قسم — شرعی حکم کیا ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری سوال: ایک عورت نے قسم کھائی کہ عمر بھر نکاح نہیں کروں گی، اب کیا کرے؟ جواب: نکاح کرنا نبی کریم صلى الله عليه وسلم کی سنت ہے، بلا عذر شرعی اسے ترک کرنا جائز نہیں، لہذا جس عورت نے نکاح نہ کرنے کی […]
مدعی علیہ سے قسم کب اور کیسے لی جائے؟ شرعی رہنمائی
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری سوال: کیا مدعی علیہ سے مدعی کی موجودگی میں قسم لینی چاہیے یا غیر موجودگی میں؟ جواب: مدعی پر دلیل پیش کرنا لازم ہے، اگر اس کے پاس دلیل یا گواہ نہ ہوں، تو مدعی علیہ قسم دے کر بری ہو سکتا ہے اور […]
کیا ایک گواہ اور ایک قسم سے فیصلہ ہو سکتا ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری سوال: کیا ایک گواہ اور ایک قسم سے فیصلہ ہو سکتا ہے؟ جواب: اگر مدعی کے پاس ایک گواہ ہو، تو اس سے ایک قسم لے کر فیصلہ اس کے حق میں کیا جا سکتا ہے، اس صورت میں مدعی علیہ سے قسم نہیں […]
کیا ان شاء اللہ کہہ کر قسم اٹھانے سے کفارہ ساقط ہو جاتا ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری سوال: میرے والد نے مجھ سے مرغ نہ کھانے کا عہد لیا، تو میں نے کہا کہ اللہ کی قسم! میں ان شاء اللہ مرغ نہیں کھاؤں گا۔ تو کیا میں اب مرغ کھا سکتا ہوں؟ جواب: قسم کے ساتھ اگر ”ان شاء اللہ“ […]
جھوٹی گواہی: کبیرہ گناہوں میں سے ایک سنگین جرم
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری سوال: جو شخص عدالت میں کسی کے خلاف حلف اٹھا کر جھوٹی گواہی دے، تو اس کا کیا حکم ہے؟ جواب: جھوٹی گواہی گناہ کبیرہ ہے، ایسا شخص فاسق ہے، البتہ اس گواہی میں اٹھائے گئے حلف پر کفارہ نہیں۔ ❀ سیدنا عبداللہ بن […]
جان کے خوف سے جھوٹی قسم اٹھائی تو کیا حکم ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری سوال: جان کے خوف سے جھوٹی قسم اٹھائی تو کیا حکم ہے؟ جواب: جسے جان کا خوف ہو، وہ مجبور ہے اور مجبور کے کسی عمل پر مواخذہ نہیں۔ ❀ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿مَنْ كَفَرَ بِاللَّهِ مِنْ بَعْدِ إِيمَانِهِ إِلَّا مَنْ أُكْرِهَ […]
کیا رسول اللہ ﷺ یا خانہ کعبہ کی قسم اٹھانا جائز ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری سوال: کیا رسول اللہ صلى الله عليه وسلم یا خانہ کعبہ کی قسم اٹھانا جائز ہے؟ جواب: قسم صرف اللہ تعالیٰ کی ذات یا اس کی صفات کی اٹھائی جا سکتی ہے، غیر اللہ کی قسم حرام اور ناجائز ہے، رسول اللہ صلى الله […]
ایک شخص نے شطرنج کھیلنے کا حلف اٹھایا، تو کیا حکم ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری سوال: ایک شخص نے شطرنج کھیلنے کا حلف اٹھایا، تو کیا حکم ہے؟ جواب: شطرنج کھیلنا حرام ہے، یہ جوا ہے، جس نے شطرنج کھیلنے کی قسم اٹھائی، اسے چاہیے کہ اپنی قسم توڑ دے اور کفارہ ادا کرے۔ ❀ سیدنا بریدہ اسلمی رضی […]
نکاح سے پہلے طلاق کی شرط کا شرعی حکم
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری سوال: اگر کوئی کہے کہ اگر فلاں عورت کے سوا دوسری عورت سے نکاح کروں، تو اسے طلاق ہے، تو کیا حکم ہے؟ جواب: یہ معلق طلاق نہیں ہے، کیونکہ طلاق کو معلق کرنا اس وقت درست ہوگا، جب یہ جملہ بولتے وقت عورت […]
کیا نذر ماننا جائز ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری سوال: کیا نذر ماننا جائز ہے؟ جواب: نذر ماننا جائز ہے، بشرطیکہ اللہ تعالیٰ کے لیے ہو۔ اللہ تعالیٰ نے نیکوکاروں کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا: ﴿يُوفُونَ بِالنَّذْرِ﴾ (الدهر: 7) ”وہ نذر پوری کرتے ہیں۔“ ❀ سیدنا ثابت بن ضحاک رضی اللہ عنہ بیان […]
بزرگ کے نام کی نذر و نیاز کا کیا حکم ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری سوال: بزرگ کے نام کی نذر و نیاز کا کیا حکم ہے؟ جواب: نذر و نیاز عبادت ہے اور عبادت صرف اللہ کی جائز ہے۔ مخلوق کے نام پر نذر دینا حرام ہے۔ اگر کوئی انسان کسی بزرگ یا ولی کے نام پر منت […]
جو جانور غیر اللہ کے لیے نذر مانا جائے، اس کا گوشت کھانا کیسا ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری سوال: جو جانور غیر اللہ کے لیے نذر مانا جائے، اس کا گوشت کھانا کیسا ہے؟ جواب: غیر اللہ کے لیے ذبح کیے جانے والے جانور کا گوشت کھانے کا ارادہ ہو یا نہ ہو، اسے کھایا جائے یا نہ کھایا جائے، وہ حرام […]
کیا تین سال کی عمر میں دودھ پینے سے رضاعت ثابت ہوتی ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری سوال: کیا تین سال کی عمر میں دودھ پینے سے رضاعت ثابت ہوتی ہے؟ جواب: رضاعت کی مدت صرف دو سال ہے۔ اگر بچہ دو سال یا اس سے کم عمر میں کم سے کم پانچ بار دودھ پی لے، تو رضاعت ثابت ہو […]
کیا بچے کو دو سال سے پہلے دودھ چھڑانا جائز ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری سوال: کیا بچے کو دو سال سے پہلے دودھ چھڑانا جائز ہے؟ جواب: والدین باہم رضامندی سے دو سال سے پہلے بھی دودھ چھڑوا سکتے ہیں، بشرطیکہ بچے کی صحت پر اثر انداز نہ ہو۔ فَإِنْ أَرَادَا فِصَالًا عَنْ تَرَاضٍ مِنْهُمَا وَتَشَاوُرٍ فَلَا جُنَاحَ […]