وراثت کی تقسیم: بیوی، پانچ بیٹیاں، بھائی اور بہنوں کا حصہ
ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ صفحہ نمبر 650 سوال علماء کرام کی خدمت میں عرض ہے کہ: بنام حاجی ریاست علی بن محمد مصطفی کا انتقال ہوگیا۔ انہوں نے اپنے ورثاء میں سے ایک بیوی، پانچ بیٹیاں، ایک بھائی اور دو بہنیں چھوڑے ہیں۔ شریعتِ محمدی کی روشنی میں وضاحت فرمائیں کہ ہر وارث کو کتنا […]
وراثت کا مسئلہ: بیوی، بھتیجا، بھتیجی اور ماموں زاد کے حصے
ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 651 سوال کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ حاجی محمد خان فوت ہوگئے، ان کے ورثاء میں سے: ◄ ایک بیوی ◄ ایک بھتیجا ◄ ایک بھتیجی (دوسری ماں سے) ◄ اور دو ماموں کے بیٹے (ماروٹ) موجود ہیں۔ بتائیں کہ شریعت محمدی کے مطابق ہر […]
وراثت کا مسئلہ: ماں، بیوی، بھائی اور بہن کے حصوں کی شرعی تقسیم
ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 652 سوال کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ محمد بلال نامی شخص فوت ہوگئے ہیں۔ ان کے ورثاء میں ماں، بھائی، بہن، اخیافی بہن اور بیوی (جو منکوحہ مدخولہ ہے) شامل ہیں۔ شریعتِ محمدی کے مطابق ہر حق دار کو کتنا حصہ ملے گا؟ جواب الحمد […]
شرعی وراثت: بیٹی، بھائی اور بہنوں میں جائیداد کی تقسیم کا حکم
ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 652 سوال کیافرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ محمد کریم شاہ کا انتقال ہوگیا ہے، جس کی ملکیت جائیداد، زیورات اور نقدی کی صورت میں بینک میں محفوظ ہے۔ اس کے ورثاء میں ایک بیٹی، چار بھائی اور دو بہنیں شامل ہیں۔ بیٹی کا کہنا ہے کہ […]
وراثت کی تقسیم: بیٹے، بیٹیاں اور بیویوں کے حصے شریعت کے مطابق
ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 653 سوال علماء کرام سے دریافت ہے کہ: ایک شخص علی محمد کا انتقال ہوگیا ہے، اس نے اپنے ورثاء میں چھوڑے: ◄ پانچ بیٹے: شادی خان، محمود، شہمیر، صادق، فقیر محمد ◄ چھ بیٹیاں: خیراں، مکھن، گلاں، مریم، ملی، سیانی ◄ دو بیویاں: نازو اور جادو اب یہ […]
وراثت کا مسئلہ: بیٹیوں، بھتیجوں اور پوتی کا شرعی حصہ
ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 657 سوال علماء کرام سے سوال کیا گیا ہے کہ مسمات بھاگل وفات پا گئی، اس کے ورثاء میں تین بیٹیاں، پانچ بھتیجے اور ایک پوتی شامل ہیں۔ اس کے بعد بھاگل کا بھتیجا کریم بخش بھی وفات پا گیا جس کے ورثاء میں ایک بیوی، تین بیٹے اور […]
وراثت کی تقسیم: بیوی، بہن، کزن اور دادا کے بھائیوں کی اولاد کا حصہ
ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 658 سوال کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اللہ بچایا عرف حاجی کا انتقال ہوگیا، اس کے ورثاء میں ایک بیوی، ایک علاتی بہن اور ایک کزن (سوت عورت) شامل ہیں، نیز فوت ہونے والے کے دادا کے دو بھائیوں کی نرینہ اولاد بھی […]
وراثت کی تقسیم: بیوی، دو بیٹیاں، باپ اور بہن کے حصے شریعت کے مطابق
ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 659 سوال کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ ایک حاجی کا انتقال ہوگیا اور اس نے ورثاء چھوڑے: ایک بیوی، دو بیٹیاں، باپ اور بہن۔ وضاحت فرمائیں کہ شریعتِ محمدی کے مطابق ہر ایک کو کتنا حصہ ملے گا؟ جواب الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول […]
وفات کے بعد جائیداد کی شرعی تقسیم اور وراثت کا حکم
ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 660 سوال علماے دین اس مسئلہ میں کیا فرماتے ہیں کہ مسمات سعیداں کو اپنی ماں کی ملکیت سے جو حصہ ملا تھا، وہ حصہ اس (سعیداں) نے اپنی زندگی میں ہوش و حواس کی حالت میں اپنے دو ماموں کو ہبہ کردیا۔ یہ ہبہ نامہ دستاویز کی صورت […]
شرعی وراثت کی تقسیم: بیوی، بیٹا، بیٹیاں، والدین کے حصے
ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 661 سوال کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ ایک شخص بنام عبدالحق وفات پا گیا جس نے درج ذیل ورثاء چھوڑے: ◄ باپ ◄ ماں ◄ ایک بیوی ◄ ایک بیٹا ◄ دو بیٹیاں بتائیں کہ شریعتِ محمدی کے مطابق ہر ایک کو کتنا حصہ ملے […]
وراثت اور ہبہ کے شرعی احکام
ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ صفحہ نمبر 662 سوال (1) علما دین کی بارگاہ میں عرض ہے کہ غلام مصطفی کا انتقال ہوگیا۔ اس نے ورثاء چھوڑے: ◄ 2 بیٹیاں ◄ 1 بیوی ◄ 1 بھائی ◄ 2 بہنیں ◄ ایک بیٹی جو مرحوم کی زندگی ہی میں وفات پا گئی تھی، اور اس مرحومہ بیٹی […]
شرعی اصولوں کے مطابق وراثت کی تقسیم: بیٹے، بیٹی اور پوتے پوتیاں
ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 663 سوال کیافرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ ایک شخص وجیہ الدین وفات پا گیا، جس نے اپنے پیچھے وارث چھوڑے: ✿ دو بیٹے: رب رکھا اور سائیں رکھا ✿ ایک بیٹی: حور ✿ چھ پوتے اور چھ پوتیاں بتائیں کہ شریعت محمدی ﷺ کے مطابق ہر […]
قرآن کے ظاہری و باطنی معنی اور تقلید کی حقیقت
ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 60 سوال ایک مولوی صاحب کہتے ہیں کہ قرآن کے دو معانی ہوتے ہیں: ایک ظاہری اور دوسرا باطنی۔ ظاہری معنی تو ہر صاحبِ علم سمجھ سکتا ہے، لیکن باطنی کو کسی امام و پیشوا کے بغیر نہیں سمجھا جاسکتا۔ اس لیے کسی ’’امام‘‘ کی تقلید لازمی ہے؟ جواب […]
قرآنی وظائف اور اسماء الہی مخصوص تعداد میں پڑھنے کا شرعی حکم
ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 62 سوال مختلف قرآنی آیات یا اسماء الہی کو مفید جان کر نماز یا کسی اور وقت میں کسی خاص تعداد کے ساتھ پڑھنا جبکہ یہ عمل سنت سے ثابت نہ ہو، کیا بدعت کے زمرے میں آتا ہے؟ مثال کے طور پر: ◄ ایک مشہور عمل یہ ہے […]