مباشرت کے راز افشاں کرنا
تحریر: عمران ایوب لاہوری

مباشرت کے راز افشاں کرنا
حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے نزدیک مقام و مرتبے کے لحاظ سے سب سے بدترین شخص وہ ہو گا جو بیوی سے جماع کرتا ہے اور وہ اس سے ہم بستری کرتی ہے پھر وہ شخص اس عورت (یعنی اپنی بیوی ) کا راز (لوگوں میں ازراہ تفنن یا عمدا) پھیلاتا ہے۔“
[مسلم: 1437 ، كتاب النكاح: باب تحريم إفشاء سر المرأة ، ابو داود: 4870 ، أحمد: 69/3]
معلوم ہوا کہ مباشرت کے وقت ہونے والے حالات و واقعات لوگوں کے سامنے بیان کرنا حرام ہے اور اس کا کوئی فائدہ بھی نہیں ہے بلکہ خلافِ مروۃ فعل ہے لٰہذا اس سے خاموشی ہی بہتر ہے جیسا کہ ایک حدیث میں ہے: ”جو شخص اللہ تعالیٰ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے وہ اچھی بات کہے یا خاموش رہے۔“
[بخاري: 6019 ، مسلم: 48]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1