ماہانہ تنخواہ سے زکوٰۃ نکالنے کا شرعی اور آسان طریقہ
ماخوذ : فتاویٰ ارکان اسلام

ماہانہ تنخواہوں سے زکوٰۃ نکالنے کا طریقہ

سوال:

ماہانہ تنخواہوں سے زکوٰۃ نکالنے کا کیا طریقہ ہے؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ماہانہ تنخواہوں سے زکوٰۃ نکالنے کا سب سے بہتر اور آسان طریقہ یہ ہے کہ:

جب کسی شخص کو پہلی تنخواہ ملے، تو وہ اس دن کو یاد رکھے اور جب اس تاریخ پر ایک سال مکمل ہو جائے، تو وہ اُس وقت اپنے پاس موجود تمام مال کی زکوٰۃ ادا کرے۔

اس طریقے کے فوائد:

◈ اس طریقہ کار کے ذریعے جس مال پر مکمل سال گزر چکا ہوتا ہے، اُس کی زکوٰۃ سال کے مکمل ہونے پر ادا ہو جاتی ہے۔

◈ اور جو مال بعد میں آتا ہے اور ابھی اس پر سال مکمل نہیں ہوا ہوتا، اُس کی پیشگی زکوٰۃ ادا ہو جاتی ہے۔

◈ پیشگی زکوٰۃ دینا شرعاً جائز ہے، اور اس میں کوئی قباحت یا ممانعت نہیں۔

اس طریقے کی سہولت:

◈ یہ طریقہ اس کے مقابلے میں زیادہ سہولت والا ہے کہ آدمی ہر مہینے کی تنخواہ کا الگ الگ حساب رکھے۔

ایک ضروری شرط:

◈ اگر کسی ماہ کی تنخواہ ملنے سے پہلے ہی پچھلے ماہ کی تنخواہ خرچ ہو جائے، تو ایسی صورت میں اُس مال پر زکوٰۃ واجب نہیں ہوگی۔

کیونکہ زکوٰۃ کے واجب ہونے کی ایک اہم شرط یہ ہے کہ مال پر مکمل ایک سال گزر چکا ہو۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1