سوال
ایک آدمی کے چھ بچے ہیں، اور تقریباً دو سال سے یہ صورتحال ہے کہ حمل کے دو ماہ بعد دردِ زہ جیسی تکلیف شروع ہو جاتی ہے، جو بعض اوقات شدت اختیار کر لیتی ہے۔ اب ایسی حالت میں مانع حمل دوائی کے استعمال یا اسقاط کی اجازت ہے یا نہیں؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس صورتِ حال میں عزل (یعنی ہمبستری کے وقت انزال سے پہلے انزال روک لینا تاکہ حمل نہ ٹھہرے) کا طریقہ اختیار کیا جا سکتا ہے۔ عزل شرعی طور پر جائز ہے، جیسا کہ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کی روایت سے ثابت ہے:
«کُنَّا نَعْزِلُ وَالْقُرْآنُ یَنْزِلُ»
(مسلم – كتاب النكاح – باب حكم العزل)
"ہم عزل کرتے تھے اور قرآن نازل ہو رہا ہوتا تھا۔”
یہ روایت اس بات کی دلیل ہے کہ عزل نبی کریم ﷺ کے زمانے میں بھی کیا جاتا تھا اور شریعت میں اس کی اجازت موجود ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب