مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ
مال کے علاوہ کسی چیز کی وصیت کا حکم
وہ وصیت جس کا ذکر اس فرمان نبوی میں ہے کہ کسی مسلمان کے پاس کوئی چیز ہو اور وہ اس کے متعلق کوئی وصیت کرنا چاہتا ہو تو اس کو یہ حق حاصل نہیں کہ دو راتیں بھی ایسے گزارے کہ وہ اس کے پاس لکھی ہوئی نہ ہو،، اس کا تعلق مال کے ساتھ ہے، البتہ جس وصیت کا تعلق لوگوں کو بھلائی کی نصیحت کرنے کے ساتھ ہو، اسے اشتہارات کی صورت میں یا کتابوں میں لکھ کر انسان کی زندگی میں بھی تقسیم کیا جائے اور اس کے مرنے کے بعد بھی۔
[ابن عثیمين: لقاء الباب المفتوح: 13/210]