مالک پر اپنے غلاموں کا خرچہ واجب ہے
➊ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
للمملوك طعامه وكسوته ولا يكلف من العمل إلا ما يطيق
”غلام کا کھانا پینا اور (اسے) لباس مہیا کرنا مالک پر واجب ہے اور طاقت سے بڑھ کر (اسے) کام کی تکلیف نہ دی جائے ۔“
[مسلم: 1662 ، كتاب الأيمان: باب إطعام المملوك ]
➋ حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے مروی ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
فمن جعل الله أخاه تحت يده فليطعمه مما ياكل وليلبسه مما يلبس
”پس اللہ تعالیٰ جس کی ماتحتی میں اس کے بھائی (یعنی غلام ) کو رکھے اسے چاہیے کہ جو وہ کھائے اسے بھی کھلائے اور جو وہ پہنے اسے بھی پہنائے ۔“
[بخارى: 6050 ، كتاب الأدب: باب ما ينهى من السباب واللعن ، مسلم: 1661]
➌ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
كفي بالمرء إثما أن يضيع من يقوت
”ایک انسان کے لیے یہی گناہ کافی ہے کہ جن کی روزی کا ذمہ دار ہے انہیں ضائع کر دے۔“
صحیح مسلم کی روایت میں یہ لفظ ہیں:
أن يحبس عمن يملك قوته
”جس کی خوراک کا ذمہ دار ہے اس سے (ہاتھ ) روک لے ۔“
[مسلم: 996 ، نسائي: 295 ، أحمد: 160/2 ، حاكم: 451/1 ، حميدي: 599]
➍ غلاموں کا خرچہ اور ان کا لباس وغیرہ مالک پر واجب ہے اور یہ متفق علیہ مسئلہ ہے۔
[سبل السلام: 1549/3]