مارکیٹ کا درست مفہوم اور جدید معاشرت کی حقیقت

خلاصہ

  • مارکیٹ کو صرف کسی مخصوص جگہ یا دکانوں کے مجموعے تک محدود نہیں سمجھنا چاہیے، بلکہ یہ ذاتی مفادات کی بنیاد پر بننے والے تعلقات کا نام ہے۔
  • مارکیٹ کے تعلقات کا بنیادی مقصد ذاتی فائدہ ہوتا ہے، جبکہ روایتی معاشرت محبت، ایثار اور صلہ رحمی پر مبنی ہوتی ہے۔
  • جدید معاشرت، جس میں ہم رہتے ہیں، زیادہ تر مارکیٹ تعلقات پر مبنی ہے جو ذاتی اغراض اور مفادات کی عقل پر مبنی ہوتے ہیں۔

مارکیٹ کا عام مفہوم اور غلط فہمیاں

مارکیٹ کا عام مفہوم خرید و فروخت کی ایک جگہ کے طور پر لیا جاتا ہے، یعنی وہ مقام جہاں اشیاء اور خدمات کی لین دین ہوتی ہے۔ لیکن یہ تعریف مارکیٹ کی مکمل اور درست تعبیر نہیں ہے، اور اسی وجہ سے بہت سی غلط فہمیاں پیدا ہوتی ہیں۔ مارکیٹ کو صرف دکانوں کے مجموعے کی جگہ سمجھنا محدود سوچ کا نتیجہ ہے۔ جبکہ حقیقت میں ہسپتال، اسکول، ریسٹورنٹس، ٹیکسی سروسز، اور یہاں تک کہ این جی اوز بھی مارکیٹ کے نظم کا حصہ ہیں کیونکہ یہاں بھی اشیاء اور خدمات کی لین دین ہوتی ہے۔

مارکیٹ کا درست تصور

مارکیٹ کے تصور کی درست تفہیم کے لیے دو اہم نکات کو سمجھنا ضروری ہے:

1) مارکیٹ ایک مخصوص جگہ نہیں بلکہ مخصوص تعلقات کا مجموعہ ہے:

مارکیٹ کا تعلق کسی خاص مقام سے نہیں بلکہ تعلقات کے ایک جال (web of relationships) سے ہے جو لین دین کے نتیجے میں وجود میں آتے ہیں۔ مثال کے طور پر، جیسے "خاندان” تعلقات کے ایک نظام کا نام ہے، اسی طرح "مارکیٹ” بھی لین دین کے نتیجے میں بننے والے تعلقات پر مبنی ہے۔ تاہم، یہ بات اکیلے کافی نہیں ہے کیونکہ لین دین پر مبنی تعلقات خاندان میں بھی ہو سکتے ہیں، مگر خاندان کو ہم مارکیٹ نہیں کہتے۔

2) مارکیٹ کے تعلقات ذاتی اغراض کی بنیاد پر قائم ہوتے ہیں:

مارکیٹ کے تعلقات کا بنیادی اصول ذاتی مفادات (self-interest) کے گرد گھومتا ہے۔ یعنی مارکیٹ میں تعلقات محبت، ایثار، یا قربانی پر نہیں بلکہ ذاتی فائدے کی عقل مندی پر مبنی ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ خاندان، مذہبی گروہ، اور روایتی معاشرت کو مارکیٹ نہیں کہا جا سکتا کیونکہ ان میں تعلقات کا مقصد ذاتی مفاد نہیں بلکہ محبت، رحم دلی، ایثار اور بھائی چارے پر مبنی ہوتا ہے۔

مارکیٹ اور جدید معاشرت

درحقیقت، مارکیٹ اس معاشرت کا نام ہے جو محض ذاتی اغراض اور مفادات کی تکمیل کے لیے وجود میں آنے والے تعلقات پر مبنی ہوتی ہے۔ اسے سول سوسائٹی بھی کہا جاتا ہے، جو روایتی مذہبی اور اخلاقی معاشرت سے بالکل مختلف اور اس کی نفی پر مبنی ہے۔ جدید معاشرت، جس میں ہم رہ رہے ہیں، اسی نوع کے مارکیٹ تعلقات پر مبنی ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے