مؤذن کی اجازت سے اقامت کہنا بہتر ہے یا نہیں؟
ماخوذ : احکام و مسائل، نماز کا بیان، جلد 1، صفحہ 120

سوال

مؤذن اذان کہتا ہے تو اس کی اجازت کے بغیر کوئی آدمی تکبیر (اقامت) کہہ دیتا ہے، تو اس بارے میں وضاحت فرمائیں کہ کیا اقامت مؤذن سے اجازت لے کر کہنی چاہیے یا بغیر اجازت کے بھی کہی جا سکتی ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اقامت (تکبیر) کہنے کا بہتر اور افضل طریقہ یہی ہے کہ وہ مؤذن کی اجازت سے کہی جائے۔ اگر مؤذن موجود ہے اور اذان اس نے دی ہے تو اقامت کہنے سے پہلے اس سے اجازت لینا بہتر عمل ہے، تاکہ جماعت کا نظم و نسق برقرار رہے اور کوئی خلل پیدا نہ ہو۔

یہ ادب اور تنظیم کی علامت ہے کہ اذان دینے والا ہی اقامت بھی کہے یا اگر کسی دوسرے کو یہ کام سونپا جائے تو اس کی اجازت سے ہو۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے