لڑکیوں سے نفرت کی ممانعت اور ان کی اہمیت
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

«باب النبهي من كراهية البنات»
لڑکیوں سے نفرت کی ممانعت

قال الله تعالى:
«وَإِذَا بُشِّرَ أَحَدُهُم بِالْأُنثَىٰ ظَلَّ وَجْهُهُ مُسْوَدًّا وَهُوَ كَظِيمٌ ‎ ﴿٥٨﴾ ‏ يَتَوَارَىٰ مِنَ الْقَوْمِ مِن سُوءِ مَا بُشِّرَ بِهِ ۚ أَيُمْسِكُهُ عَلَىٰ هُونٍ أَمْ يَدُسُّهُ فِي التُّرَابِ ۗ أَلَا سَاءَ مَا يَحْكُمُونَ ‎ ﴿٥٩﴾ » [النحل: 58 – 59]
”ان میں سے جب کسی کو لڑکی ہونے کی خبر دی جائے تو اس کا چہرہ سیاہ ہوتا ہے اور دل ہی دل میں گھٹنے لگتا ہے۔ اس بری خبر کی وجہ سے لوگوں سے چھپا پھرتا ہے۔ سوچتا ہے کہ اس کو ذلت کے ساتھ لیے ہوے ہی رہے یا اسے مٹی میں دبادے۔ آہ: کیاہی برے فیصلے کرتے ہیں۔“

«عن عقبة بن عامر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لا تكرهوا البنات فانهن المؤنسات الغاليات.» [حسن: رواه أحمد 17373، والطبراني فى الكبير 310/17]
حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لڑکیوں سے نفرت مت کرو کیوں کہ وہ غم خواری کرنے والی اور قدرو قیمت کی حامل ہوتی ہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے