سوال:
جب کوئی لقمہ نیچے گر جائے تو میں کیا کروں ؟ اور کیا شیطان دائیں ہاتھ سے کھاتا ہے ؟
جواب :
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں :
«إذا وقعت لقمة أحدكم فليأخذها فليمط ما كان بها من أذى وليأكلها، ولا يدعها للشيطان، ولا يمسح يده بالمنديل حتى يلعق أصابعه، فإنه لا يدري فى أى طعامه البركة»
”جب تم میں سے کسی کا لقمہ گر جائے تو وہ اسے اٹھالے اور اس سے گرد و غبار کو صاف کرے اور کھا لے اور اسے شیطان کے لیے نہ چھوڑے اور اپنے ہاتھ کو رومال کے ساتھ صاف نہ کرے، حتی کہ اپنی انگلیاں چاٹ لے، کیوں کہ اسے معلوم نہیں، کھانے کے کس جزو میں برکت ہے۔“ [صحيح مسلم، رقم الحديث 2033]
ایک روایت میں ہے :
« إن الشيطان يحضر أحدكم عند كل شيء من شأنه حتى يحضره عند طعامه، فإذا سقطت من أحدكم اللقمة فليمط ما كان بها من أذي ثم ليأكلها ولا يدها للشيطان »
”بلاشبہ شیطان تم میں سے ہر شخص کے ہر کام میں حاضر ہوتا ہے۔ حتی کہ اس کے کھانے میں بھی، پس جب تمھارے کسی سے لقمہ گر جائے تو وہ اس کے ساتھ (لگنے والے) گرد و غبار کو صاف کرے اور اسے کھا لے اور اسے شیطان کے لیے نہ چھوڑے۔“ [صحيح مسلم، رقم الحديث 2033]
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
« لاتأكلوا بالشمال، فإن الشيطان يأكل ويشرب بشماله »
”تم بائیں ہاتھ سے نہ کھاؤ، کیوں کہ شیطان بائیں ہاتھ سے کھاتا پیتا ہے۔“ [صحيح مسلم، رقم الحديث 2019]