تحریر: عمران ایوب لاہوری
لعان میں مرد سے ابتدا
یہی طریقہ مشروع ہے جیسا کہ قرآن میں یہی ترتیب موجود ہے اور پھر ایک حدیث میں بھی ہے کہ :
فبدأ بالرجل
”آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آدمی سے ابتدا کی ۔“
[أحمد: 19/2 ، بخاري: 5307 ، كتاب الطلاق: باب يبدأ الرجل بالتلاعن]
(شافعیؒ) انہوں نے اس ترتیب کو واجب کہا ہے۔
(ابو حنیفہؒ) ان کے نزدیک اگر عورت سے بھی لعان شروع کرایا جائے تب بھی درست ہے۔
[نيل الأوطار: 367/4]