سوال:
اگر لاعلمی میں رضاعی حرام رشتوں کا آپس میں نکاح ہو جائے، تو انہیں جدائی کرنی پڑے گی یا خود ہی نکاح ختم ہو جائے گا؟
جواب:
حرام رشتوں کا نکاح منعقد ہی نہیں ہوتا۔ اگر نکاح کر لیا اور بعد میں علم ہوا، تو دونوں میاں بیوی والے رشتے کو ترک کر دیں۔ اس نکاح کو باقی رکھنا کسی صورت جائز نہیں۔
❀ سیدنا عقبہ بن حارث رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
میں نے ابو ایہاب کی بیٹی (ام ایہاب) سے شادی کی، کالے رنگ کی ایک عورت آکر کہنے لگی: میں نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے۔ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں پوچھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے منہ موڑ لیا، میں نے پھر پوچھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر منہ موڑ لیا، تیسری یا چوتھی مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب یہ بات کہی جا چکی ہے، تو وہ تیرے ساتھ کیسے رہ سکتی ہے؟ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اس کی بیوی کے ساتھ رہنے سے منع کر دیا۔
(صحيح البخاري: 2659)