لاؤڈ سپیکر کی آواز پر نماز ادا کرنے کا حکم
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃ جلد 1، ص 237۔238

سوال 1:

کیا لاؤڈ سپیکر کی آواز سن کر فرض نماز ادا کی جا سکتی ہے؟

الجواب

جی ہاں، لاؤڈ سپیکر کی آواز پر فرض نماز ادا کی جا سکتی ہے کیونکہ یہ امام کی آواز کو مقتدیوں تک پہنچانے کا ایک ذریعہ ہے۔ اس کے استعمال کی کوئی ممانعت نہیں ہے۔ لاؤڈ سپیکر کا مقصد صرف امام کی آواز کو دور تک پہنچانا ہے، جس سے نماز کی ادائیگی میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

سوال 2:

اگر مسجد گاؤں کے درمیان ہو اور لاؤڈ سپیکر کا انتظام ہو تو کیا مرد اور عورتیں اپنے اپنے گھروں میں نماز پڑھ سکتے ہیں؟

الجواب

لاؤڈ سپیکر کی آواز پر گھروں میں نماز پڑھنا جائز نہیں ہے، چاہے مرد ہوں یا عورتیں۔ امام اور مقتدی کے درمیان کوئی بہت زیادہ فاصلہ نہیں ہونا چاہیے، جیسا کہ احادیث میں حکم دیا گیا ہے کہ صفوں کو قریب اور درست رکھا جائے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

"رصوا صفوفکم وقاربوا بینھا”
(حدیث)

(یعنی اپنی صفوں کو سیسہ پلائی دیوار کی طرح بناؤ اور صفوں کے درمیان فاصلہ نہ رکھو۔)

اگر مرد اپنے گھروں یا کھیتوں میں لاؤڈ سپیکر کی آواز پر نماز پڑھیں گے تو امام اور مقتدی کے درمیان بہت بڑا فاصلہ ہو جائے گا، اور ایسی حالت میں ان کی نماز درست نہیں ہوگی۔ عورتیں اپنے گھروں میں نماز پڑھ سکتی ہیں، کیونکہ ان کے لیے مسجد میں حاضری فرض نہیں ہے، بلکہ ان کا اپنے گھروں میں نماز پڑھنا افضل ہے۔

سوال 3:

کیا زمیندار اپنے کھیتوں میں لاؤڈ سپیکر کی آواز سن کر جماعت کے ساتھ نماز ادا کر سکتے ہیں؟

الجواب

نہیں، زمیندار اپنے کھیتوں میں لاؤڈ سپیکر کی آواز پر جماعت کے ساتھ نماز ادا نہیں کر سکتے۔ امام اور مقتدی کے درمیان زیادہ فاصلہ نہیں ہونا چاہیے، اور کھیتوں میں نماز پڑھنے سے یہ فاصلہ بہت زیادہ ہو جاتا ہے، جو کہ شرعاً جائز نہیں ہے۔ حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام کو زیادہ پیچھے کھڑے ہونے سے منع کیا اور انہیں قریب ہو کر کھڑے ہونے کا حکم دیا:

"تقدموا واتمونی ویأتم بکم من بعدکم”
(حدیث)

(ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "آگے ہو جاؤ اور میری اقتداء کرو، اور جو لوگ بعد میں آئیں گے، وہ تمہاری اقتداء کریں گے۔”)

خلاصہ

◄ لاؤڈ سپیکر کی آواز پر نماز ادا کی جا سکتی ہے، لیکن گھروں یا کھیتوں میں نماز پڑھنا جائز نہیں ہے۔
◄ مردوں کو مسجد میں نماز پڑھنی چاہیے، اور امام اور مقتدیوں کے درمیان فاصلہ زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔
◄ عورتوں کے لیے اپنے گھروں میں نماز پڑھنا افضل ہے۔

حوالہ جات

"رصوا صفوفکم وقاربوا بینھا” (حدیث)
"تقدموا واتمونی ویأتم بکم من بعدکم” (حدیث)
تنظیم اہل حدیث، جلد نمبر 22، شمارہ نمبر 36

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے