سوال
قیامت کے دن انسان کو ماں کے نام سے بلایا جائے گا یا باپ کے نام سے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قرآن مجید میں ارشاد ہے:
﴿یَوْمَ نَدْعُوْا کُلَّ أُنَاسٍ بِإِمَامِہِمْ فَمَنْ أُوْتِیَ کِتَابَہٗ بِیَمِیْنِہٖ فَأُوْلٰٓئِکَ یَقْرَأُوْنَ کِتَابَہُمْ وَلاَ یُظْلَمُوْنَ فَتِیْلاً﴾
\[جس دن ہم بلائیں گے تمام لوگوں کو ان کے عمل نامہ کے ساتھ، سو جس کو ملا اس کا اعمال نامہ اس کے داہنے ہاتھ میں، سو وہ لوگ پڑھیں گے اپنا اعمال نامہ اور ظلم نہ ہو گا ان پر ایک دھاگے کا] (الاسراء: 71، پ 15)
اس آیت سے معلوم ہوا کہ قیامت کے دن لوگوں کو ان کے اعمال نامے کے ساتھ بلایا جائے گا۔
حدیث مبارکہ سے وضاحت
صحیح بخاری میں ہے:
﴿عَنِ النَّبِیّ صلی الله علیہ وسلم قَالَ: إِنَّ الْغَادِرَ یُرْفَعُ لَہُ لِوَائٌ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ یُقَالُ ہٰذِہ غَدْرَۃُ فُلاَنِ بْنِ فُلاَنٍ﴾
رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: خائن کے لیے قیامت کے دن ایک جھنڈا بلند کیا جائے گا اور کہا جائے گا کہ یہ فلاں بن فلاں کی خیانت ہے۔
امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث پر یہ باب قائم کیا ہے:
بَابُ مَا یُدْعٰی النَّاسُ بِاٰبَائِہِمْ
یعنی قیامت کے دن لوگوں کو ان کے باپ کے نام کے ساتھ پکارا جائے گا۔ (صحیح بخاری، کتاب الادب، حدیث 6177)
خلاصہ
✿ قرآن کے مطابق قیامت کے دن لوگوں کو ان کے اعمال نامے کے ساتھ بلایا جائے گا۔
✿ حدیث کے مطابق لوگوں کو باپ کے نام کے ساتھ بھی پکارا جائے گا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب